انتخابی نشانات کی فہرست،تحریک انصاف شامل نہیں:،بلے،کیلئے قانونی جنگ آج پشاور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں سماعت

انتخابی نشانات کی فہرست،تحریک انصاف شامل نہیں:،بلے،کیلئے قانونی جنگ آج پشاور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں سماعت

لاہور،اسلام آباد(کورٹ رپورٹر،وقائع نگار ،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2024 میں حصہ لینے والی سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ کر دیئے ۔

انتخابی نشان رکھنے والی 145 سیاسی جماعتوں کی فہرست میں تحریک انصاف کا نام شامل نہیں ہے ۔الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کرنے کیلئے ملک بھر کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسروں کو مراسلہ لکھ دیا ۔ انتخابی نشان کیلئے ریٹرننگ افسروں کو ارسال کی گئی فہرست کے مطابق مسلم لیگ ن کو شیر، پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز(پی پی پی پی )کو تیر، پاکستان پیپلز پارٹی کو تلوار، پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کو بلے باز، آل پاکستان مسلم لیگ جناح کو سائیکل کا نشان الاٹ کیا گیا۔الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کو پگڑی، استحکام پاکستان پارٹی کو عقاب، ایم کیو ایم کو موم بتی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو پتنگ کا نشان الاٹ کر دیا۔جمعیت علمائے اسلام پاکستان کو کتاب، بلوچستان نیشنل پارٹی کو کلہاڑی، جماعت اسلامی کو ترازو، تحریک لبیک کو کرین اور بلوچستان عوامی پارٹی کو انسانی آنکھ کا نشان الاٹ کیا گیا۔

جمشید دستی کی سیاسی جماعت پاکستان عوامی راج کو انتخابی نشان جھاڑو ،شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ کو قلم دوات،قومی وطن پارٹی کو چراغ،مسلم لیگ(ضیاالحق) کو ہیلی کاپٹر، جے یو پی (نورانی)کو چابی، پاکستان عوامی تحریک کو موٹر سائیکل ،گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کو ستارہ،مجلس وحدت مسلمین کو ٹینٹ،پاکستان مسلم لیگ ق کو ٹریکٹر،پختونخوا ملی عوامی پارٹی کو درخت اور جمہوری وطن پارٹی کو پہیہ کا نشان الاٹ کیا گیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے 145سیاسی جماعتوں کو مختلف نشانات الاٹ کئے گئے ہیں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر امیدواروں کو وابستگی سے مطمئن ہوکر متعلقہ انتخابی نشانات الاٹ کریں۔مراسلے میں کہا گیا آزاد امیدوارں کے لئے 177مختلف انتخابی نشانات مختص کے گئے ہیں ۔مراسلے کے مطابق ریٹرننگ افسروں کو ہدایت دی گئی ہے سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانات کسی آزاد امیدوار کو نہ دئیے جائیں اور فہرست میں موجود نشانات کے سوا کوئی دیگر انتخابی نشان بھی امیدوار کو نہ دیا جائے ۔تحریک انصاف سمیت درجن سے زائد سیاسی جماعتوں کا نام انتخابی نشانات والی فہرست میں شامل نہیں۔ان سیاسی جماعتوں کے نشانات انٹراپارٹی انتخابات نہ کروانے کے باعث روکے گئے ہیں۔ریٹرننگ آفیسرز الیکشن کمیشن کیطرف سے دئیے جانے والے انتخابی نشان تیرہ جنوری سے الاٹ کرینگے ۔

اسلام آباد،پشاور (اے پی پی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کی طرف سے ‘بلے ’کے انتخابی نشان کیلئے قانونی جنگ کا آج اہم دن، پشاور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت ہوگی ۔بلے کے انتخابی نشان کے حصول کے لئے سپریم کورٹ میں دائر اپیل کی آج سماعت کیلئے بینچ تشکیل دیا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کاز لسٹ کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل3رکنی بینچ سماعت کرے گا۔دوسری طرف پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان بلے ّ کی واپسی کے خلاف کیس کی سماعت آج تک ملتوی کر دی گئی۔منگل کے روز سماعت کے دو ران الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا ہم جواب جمع کراتے ہیں، جسٹس اعجاز انور نے کہا آپ ابھی جواب جمع کرالیں۔ سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو بیرسٹر علی ظفر نے عدالت سے تاخیر سے پہنچنے پر معذرت کرلی ۔پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو اعتراضات دینے والے غیر متعلقہ لوگ ہیں، الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات پر کوئی سوال نہیں اٹھایا۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہا پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن کیلئے کسی سے کاغذات نامزدگی طلب ہی نہیں کیے ۔ الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر سماعت آج صبح 9 بجے تک ملتوی کردی گئی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں