لیول پلیئنگ فیلڈ مانگنے والو!میدان میں مقابلہ کرو:مریم نواز:لاہور کے سیاستدان سن لیں،ڈرنے والے نہیں:بلاول بھٹو
خانیوال(ڈسٹرکٹ رپورٹر،نامہ نگار،دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا کہ سیاست میں اچھا بُرا وقت آتا رہتا ہے ، مسلم لیگ میدان چھوڑ کر بھاگی نہیں ہے ، انہوں نے اپنے مخالفین کو چیلنج کیا لیول پلیئنگ فیلڈ مانگنے والو!آؤ میدان میں آکر مقابلہ کرو ، میدان چھوڑ کر بھاگتے کیوں ہو۔
وہ ریلوے گراؤنڈ خانیوال میں جلسہ سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس موقع پر مریم اورنگزیب، عبدالرحمن کانجو، حاجی عرفان ڈاہا، محمد خان ڈاہا، اسلم بودلہ، افتخار نذیر، مختار شاہ ، ڈاکٹر غزالہ شاہین ،رانا سلیم حنیف، اسامہ فضل، عامر حیات ہراج، حاجی عطا الرحمن ، ضیاء الرحمن، رانا عرفان محمود، بابر حسین جاپانی اور سید مرتضیٰ حسین موجود تھے ۔ مریم نواز نے کہا سیاست میں اتار چڑھاؤ اور اونچ نیچ آتی رہتی ہے مگر لیڈر وہ ہوتا ہے جو ڈر کے نہیں بھاگتا۔ 2018 میں جب دھاندلی کے ذریعے سلیکٹد جعلی حکومت لائی گئی اس وقت بھی خانیوال کے غیور عوام نے شیر کے سوا کسی کو گھسنے نہیں دیا۔ خانیوال کی جو قیادت اس وقت میرے ساتھ کھڑی ہے انہوں نے بھاگنے کی بجائے ظلم زیادتی، مصیبتوں کا مقابلہ کیا مگر وہ بھاگنے کی بجائے نواز شریف کے ساتھ شیروں کی طرح ڈٹ کر کھڑے رہے ۔ انہوں نے کہا خانیوال، حافظ آ باد اور اوکاڑہ کے جلسے دیکھ کر اندازہ ہوجانا چاہئے عوام کس کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا اندازہ نہیں تھا خانیوال والے سردی کو بھی مات دے دیں گے ،خانیوال کے عوام نے شدید سردی اور دھند میں بھی جلسہ میں آکر ثابت کیا ہے کہ ہمیشہ نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا انہوں نے 2013 میں بھی ظلم وزیادتی کا ڈٹ کرمقابلہ کیا مگر اپنا اور خانیوال کا سر جھکنے نہیں دیااور 2018 میں بھی جعلی حکومت کا مقابلہ کیا اور بھاگنے کی بجائے ڈٹ کر مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑے رہے ۔ اُنہوں نے کہا مہنگائی کی ذمہ دار مسلم لیگ ن اور نواز شریف نہیں۔ تین دفعہ وزیر اعظم منتخب ہونے والے نواز شریف کے سینے میں قومی راز ہیں مگر وہ کبھی ملکی سلامتی سے نہیں کھیلے ۔
کبھی قومی راز عوام کے سامنے نہیں لائے انہوں نے عوام سے پوچھا کہ کیا نواز شریف نے کہا تھا کہ قومی یادگاروں، قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کردو اور پولیس کے سر کھول دو۔ کیا نواز شریف نے کہا تھا جعلی انٹرا پارٹی الیکشن کرائو۔ نواز شریف کو اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر جب نکالا تو کیا اس نے ایک بھی قومی راز عوام کے سامنے نہ رکھا، جعلی سائفر نہیں لہرایا بلکہ خاموشی سے گھر اور عوام کے پاس چلا گیا۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ ن کے انٹرا پارٹی الیکشن ہوتے ہیں تو لائیو دکھایا جاتا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے جعلی انٹرا پارٹی الیکشن کے پی کے کے چھوٹے سے گائوں میں کروائے اور اپنی پارٹی کو خود ہی دفن کیا۔ انہوں نے کہا ہمارے خلاف بھی انتقامی کارروائیاں ہوئیں ہم نے ظلم و زیادتی کا مقابلہ کیا مگر ہم میدان چھوڑ کر نہیں بھاگے آخری گیند تک انکا مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے لوگ بزدلوں کی طرح جوتیاں چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں ۔انہوں نے کہا نوجوانو بتاؤ کیا آپ کو ہاتھوں میں پٹرول بم چاہئے یا لیپ ٹاپ ، آپ کو نوکریاں چاہئیں یا کیلوں والے ڈنڈے ۔آپ کو ترقی و خوشحالی چاہئے یا افراتفری ۔ انہوں نے کہا 9 مئی کو قومی تنصیبات پر حملہ کرنے والے جو لوگ جیلوں میں ہیں ان کو ترغیب کس نے دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ساڑھے چار سال بعد نواز شریف واپس آیا تو اس کی وجہ خانیوال اور اس کے لیڈر ہیں جو نہیں بھاگے ۔ ا
نہوں نے کہا کہ آسان مشکل وقت سیاست میں آتا رہتا ہے مگر لیڈر وہ ہوتا ہے ، سیاست دان وہ ہوتا ہے ، کارکن وہ ہوتا ہے جو میدان چھوڑ کر بھاگتا نہیں ۔ خانیوال کی جو قیادت اس وقت میرے ساتھ کھڑی ہے انہوں نے بھاگنے کی بجائے ظلم و زیادتی، مصیبتوں اور صحبتوں کا مقابلہ کیا مگر وہ بھاگنے کی بجائے نواز شریف کے ساتھ شیروں کی طرح ڈٹ کر کھڑے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ خانیوال، حافظ آباد اور اوکاڑہ کا جلسہ دیکھ کر اندازہ ہوجانا چاہئے کہ عوام کس کے ساتھ ہے ۔ مریم نواز نے کہا خیبر سے کراچی تک ترقی نواز شریف دور میں ہوئی تو ووٹ کا حق کس کا ہے ۔نواز شریف اس لیے ووٹ نہیں چاہتا کہ وہ حکومت میں آئے بلکہ نواز شریف ووٹ ا س لیے چاہتا ہے کہ مضبوط حکومت بنے اور غریب جو مہنگائی میں پس چکا ہے کا چولہا پھر سے جلے ۔ مہنگائی اور بے روزگاری کا خاتمہ ہو۔ چینی، بجلی اور گیس پھر سستی ہو۔ نواز شریف کا بیانیہ کراچی سے خیبر تک اور لاہور سے کراچی تک ترقی کا بیانیہ ہے ۔ اگر ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں تو 8 فروری کو گھروں میں بیٹھنے کی بجائے شیر پر ٹھپہ لگائیں۔ انہوں نے ایم این اے کے امیدوار محمد خان ڈاہا سے کہا وہ لسٹ بنا کر دیں خانیوال میں کیا کیا مسئلے اور ضرورتیں ہیں وہ جیت کرسکول، کالج اور یونیورسٹی کے میگا پراجیکٹ لے کر خود حاضر ہوں گی۔
لیاقت پور ،رحیم یار خان (نامہ نگاران،این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے لاہور کے سیاستدان سُن لیں ڈرنے والے نہیں، ڈٹ کر مقابلہ کرینگے ،بڑی مشکل سے کل شیر نظر آیا، ایسا نہ ہوا عوام کا جذبہ دیکھ کر چھپ جائے ،نواز شریف نے اقتدار میں آ کر انہی سے ٹکرانا ہے جو انہیں وزیراعظم بناتے ہیں ، شیر کو چوتھی بار وزیراعظم بن کر عوام کا خون چوسنے کی اجازت نہیں دیں گے ،لوگ میاں صاحب کو چوتھی بار وزیراعظم نہیں دیکھنا چاہتے ،ایک بار بلاول پر اعتماد کریں میں انکا راستہ روکوں گا، صرف پیپلزپارٹی اپنے منشور پر الیکشن لڑ رہی باقی پارٹیوں کے پاس اپنا منشور نہیں ہے ، جیت پیپلزپارٹی کی ہوگی، 30 لاکھ گھروں کا وعدہ پورا، تنخواہیں دگنی کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل لیاقت پور کے قصبہ خان بیلہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پی پی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود، مخدوم شہاب الدین، سابق وفاقی وزرا صاحبزادہ حامد سعید کاظمی، مخدوم مرتضیٰ محمود، امیدوار صوبائی اسمبلی قاضی احمد سعید اور میاں اسلام اسلم نے بھی اظہار خیال کیا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا ہر نوجوان، مرد اور عورت میرا پیغام لے کر گلی، گلی اورگھر ،گھر جائے اور بتائے بلاول 10 نکاتی منشور لے کر میدان میں نکلا ہے ، جس طرح قائدعوام ذوالفقار بھٹو، بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری نے اپنے وعدے پورے کئے تھے اسی طرح بلاول بھی وعدے پورے کرے گا۔بلاول نے کہا کہ مزدوروں ،کسانوں اور طالب علموں کے لئے کارڈ جاری کئے جائیں گے ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا حجم بڑھا کر خواتین کو کاروبار کے لئے قرضے بھی دینگے ، پانچ سال میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں دگنی کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کامقابلہ صرف دو جماعتوں کے درمیان ہے ایک جماعت بھٹو کی وارث ہے جو قوم کو ریلیف دیتی ہے جبکہ دوسری جنرل ضیاء کی پیروکار ہے جو عوام کا خون چوستی ہے ۔
بلاول نے کہا کہ لوگ اپنا ووٹ ضائع نہ کریں اور تیر پر ٹھپہ لگا کر ان کو وزیراعظم بنانے کی جدوجہد میں عملی حصہ ڈالیں،غریب ترین لوگوں کے لئے 300 یونٹ بجلی سولر کے ذریعے دی جائے گی، 30 لاکھ پکے مکانوں کے مالکانہ حقوق خواتین کو دیئے جائیں گے ،ایک ہزار 500 ارب روپے کی اشرافیہ کو دی جانے والی سبسڈی عوام پر لگائی جائے گی ملک بھر میں یونین کونسل کی سطح پر بھوک مٹاؤ پروگرام شروع کریں گے ،ہر ضلع میں مفت علاج کیلئے ہسپتال اورتعلیم کیلئے یونیورسٹیاں بنائی جائیں گی۔ انہوں نے نام لئے بغیرقائد ن لیگ نواز شریف پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں عوام کا خون چوسنے والا شیر قرار دیدیا۔ چیئرمین پی پی نے کہا کہ بڑی مشکل سے کل شیر نظر آیا ہے ، ایسا نہ ہو آپ کی تعداد دیکھ کر شیر واپس گھر میں چھپ کر بیٹھ جائے ،تین بار وزیراعظم بن کر خون چوستے ہوئے ان کا پیٹ نہیں بھرا اب چوتھی بار وزیراعظم بننا چاہتے ہیں ، نواز شریف نے اقتدار میں آ کر انہی سے ٹکرانا ہے جو انہیں وزیراعظم بناتے ہیں جس سے عوام اور ملک کا نقصان ہوا، عوام آٹھ فروری کو تیر پر مہر لگا کر ان کو ہمیشہ کیلئے لندن بھیج دیں ، آٹھ فروری کو وہی رونا دھونا ہوگا مجھے کیوں نکالا اورپھر وہ لندن بھاگ جائینگے ۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پہلی بار اس کو وزیراعظم بنایا گیا تو وہ انہی کے ساتھ لڑ پڑے جنہوں نے اس کو وزیراعظم بنایا تھا، دوسری دفعہ اس کو دو تہائی اکثریت کے ساتھ مسلط کیا لیکن پھر بھی انہی کے ساتھ ٹکرائے جنہوں نے اس کو دو تہائی اکثریت دلوائی ، پھر حکومت ختم اور نقصان آپ کا ہوا، تیسری دفعہ وہی ناکام شخص ایک بار پھر مسلط کر کے دو تہائی اکثریت دلوائی اور وہ پھر انہی لوگوں سے ٹکرائے جنہوں نے ان کو مسلط کیا تھا، اب اگر یہ کسی نہ کسی طرح چوتھی باروزیراعظم بن جاتا ہے تو اس نے یہی کام شروع کرنا ہے ، وہی رونا دھونا شروع کرنا ہے کہ مجھے کیوں نکالا۔
انہوں نے کہاکہ آپ نے پنجاب میں لوگوں کو سمجھانا ہے کہ دو جماعتوں کے درمیان مقابلہ ہو رہا ہے ، اس صوبے میں اکثر عوام مسلم لیگ(ن)کی مخالف ہے ، اکثر لوگ میاں صاحب کو چوتھی بار وزیر اعظم نہیں دیکھنا چاہتے ، آپ سب کو گھر گھر جا کر سمجھائیں کہ ایک بار بلاول بھٹو پر اعتماد کریں ، ایک بار تیر پر ٹھپہ لگائیں تو میں ان کا راستہ روکوں گا اور اس سازش کو ناکام بنائیں گے ۔ دریں اثناء ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا الیکشن کے بعد ن لیگ کے ساتھ مل کر حکومت نہیں بنائیں گے ،ایک شخص کے ہاتھوں دو بار بے وقوف بننا شرمناک ہوگا، ہم آزاد اراکین کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے ، یہ مذاق ہے جو کہتے ہیں سیاست کو قربان کیا مگر ریاست کو بچایا۔اُن کا کہنا تھا پاناما ایک حقیقت ہے جس کا آج تک جواب نہیں دیا گیا، یہ خان صاحب کا بنایا ہوا نہیں تھا پاناما انٹرنیشنل ایشو تھا لیکن یہ لوگ جیل سے نکل کر انہیں اپارٹمنٹس میں رہنے لگے جس کا پاناما میں الزام تھا۔انہوں نے کہا ہم سے بھی انتخابی نشان چھینا گیا تھا، قانون میں لکھا ہوا ہے انٹراپارٹی الیکشن ہوں، میں نہیں چاہوں گا کسی جماعت سے انتخابی نشان چھینا جائے ۔پی پی چیئرمین کا کہنا تھا پی ٹی آئی جب حکومت میں تھی تب بھی کہا گیا انٹراپارٹی الیکشن کرائیں، عدالت نے 2 دن تحریک انصاف کو موقع دیا کہ ثبوت اور دستاویزات لے کر آئیں۔تحریک انصاف کی لیگل ٹیم بغیر کسی تیاری کے عدالت میں گئی جس کا نقصان پارٹی کارکنوں کو اٹھانا پڑا ۔اُن کا کہنا تھا ہم نے ن لیگ کی محبت میں نہیں پاکستان اور جمہوریت کے لئے فیصلے لیے ، ہمیں ن لیگ کی ضرورت نہیں پڑے گی،کس نے کہا پیپلز پارٹی ن لیگ کے ساتھ اتحادی حکومت میں آئے گی۔انہوں نے کہا چاروں صوبوں سے اچھا رسپانس مل رہا ہے الیکشن میں سرپرائز دیں گے ۔