مذاکرات میں ڈیڈ لاک ، چینی برآمد کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

 مذاکرات میں ڈیڈ لاک ، چینی برآمد کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

لاہور (اپنے سٹی رپورٹر سے )حکومت اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا ۔ذرائع کے مطابق چینی کی برآمد کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

حکومت کو شوگر ملز مالکان برآمد کی صورت میں اوپن مارکیٹ میں قیمت نہ بڑھنے کی یقین دہانی نہ کرا سکے ،حکومت نے متعلقہ ایسوسی ایشن سے تحریری یقین دہانی مانگی تھی ،دس روز قبل برآمد کی اجازت کی سمری کی خبروں پر بازار میں چینی کی قیمت بڑھنا شروع ہوئی، پاکستان ایسوسی ایشن سے تحریری یقین دہانی کا جواب نہ ملنے پر متعلقہ اداروں نے حکومت کو پیشگی آگاہ کر دیا کہ اس بناء پر چینی کی قیمت 25 روپے تک بڑھ سکتی ہے ، جس کے بعد چینی برآمد کرنے کی سمری کو فی الحال روک دیا گیا ۔پاکستان شوگرملز بورڈ کی آئندہ ہفتے میٹنگ بلا لی گئی جس میں اوپن مارکیٹ میں چینی قیمتوں اور برآمد کی اجازت پر لائحہ عمل اپنانے کا فیصلہ کیا جائیگا ۔پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون)کے ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت کو چینی کی برآمد کے حوالے سے جلد از جلد کوئی فیصلہ لینا چاہیئے ،شوگر ملوں کے پاس اس وقت 15 لاکھ ٹن اضافی چینی کا اسٹاک موجود ہے ،جسے برآمد کر کے ملک کیلئے زرِمبادلہ حاصل کیا جا سکتا ہے ،انٹرنیشنل مارکیٹ میں پہلے چینی کی قیمتیں 700 ڈالر فی ٹن سے اوپرتھیں ،اب553 ڈالر فی ٹن تک گر چکی ہیں اور مزید تاخیر سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے ،شوگر انڈسٹری بغیر کسی سبسڈی کے اضافی چینی برآمد کر سکتی ہے ۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں