بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا سیاسی بیان تھا :فضل الرحمٰن

بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا سیاسی بیان تھا :فضل الرحمٰن

ملتان(خبرنگارخصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علما اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت فوری مستعفی ہو اور دوبارہ الیکشن کرائے جائیں ،ہم ایسے الیکشن چاہتے ہیں جس میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردارنہ ہو۔

کوئی اور ہوتا کون ہے مجھے وزارت عظمیٰ یا وزارت اعلیٰ کی پیشکش کرے ،عوام اگر مجھے ووٹ دیں گے تو میں صدر، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بنوں گا۔ بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا محض ایک سیاسی بیان تھا،مولانا عبدالغفور حیدری کی میاں شہباز شریف سے ملاقات کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں،تحریک انصاف ،تحریک شروع کرنے کا سوچ رہی اور ہم شروع کر چکے ہیں ،موجودہ اسمبلی کمزور ہے اور یہ حکومت ڈلیور نہیں کرسکے گی ۔ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ملک پر اقلیت حکومت کررہی ہے ،پیپلزپارٹی حکومت میں شریک نہیں ، اگر حکومت کسی مشکل کا شکار ہوتی ہے اب یہ اس کی مرضی ہے کہ وہ حکومت کی تکلیف میں اضافہ کرے یا کمی کرے ۔ 2018 میں بھی تحریک انصاف کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی، اگر ہم اپنے پرائے والی سیاست کرتے تو آج مسلم لیگ کے ساتھ حکومت میں شریک ہوجاتے ۔ان کاکہناتھاکہ میری خوش قسمتی ہے کہ ایک صوبے کا گورنر اور وزیر اعلیٰ میرے حلقے کا ہے ،وہ جیتے نہیں ہیں لیکن وہ ہیں، اس ذہنیت کو ختم کرنا ہے کہ یہاں اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا، یہ نہیں ہوسکتا کہ اسٹیبلشمنٹ ملازم بھی ہو اور حاکم بھی ہو۔ اگر عوام نہیں اٹھے تو ہم مسلسل غلامی کی طرف بڑھتے رہیں گے ، کسانوں کے ساتھ ہوئے ظلم کی پوچھ گچھ ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی لیکس میں آج تک میرا نام نہیں آیا۔مولانا فضل الرحن نے عمران خان کو یہودی ایجنٹ کہنے کو سیاسی بیان قرار دیتے ہوئے کہاکہ دس، بارہ سال بانی پی ٹی اور ہم مد مقابل رہے ہیں، یہودی ایجنٹ کہنا گالی نہیں ہے بلکہ یہ احتجاج کا عنوان ہے ۔ مجھ سے پوچھنا چاہیے تھا کہ میں یہودی ایجنٹ کیوں کہہ رہا تھا، پی ٹی آئی والے پہلے آتے تو بھی ان کے سامنے اپنا موقف رکھتا، آج بھی رکھا ہے ۔ ہم سیاسی لوگ ہیں، مذاکرات سے انکار نہیں کریں گے ، مذاکرات کا ماحول بنتا ہے تو حوصلہ افزائی کریں گے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں