ججز پر دباؤ کی شکایات آئی ہیں،عدلیہ میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت جلد ختم ہوگی:چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

ججز پر دباؤ کی شکایات آئی ہیں،عدلیہ میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت جلد ختم ہوگی:چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

راولپنڈی (خصوصی نامہ نگار)چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے کہا کہ ججز پر دبائو کی شکایات آئی ہیں،جلد عدلیہ سے اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت ختم ہو جائے گی۔

ہماری عدالتوں میں آج بھی ہزاروں مقدمات التواکا شکار ہیں، ایک نسل مقدمہ کرتی ہے اور تیسری نسل جا کر فیصلہ سنتی ہے ۔ ہمیں خطوط آتے ہیں اور ہمیں دھمکیاں دی جاتی ہیں، خوشی ہے عدلیہ بغیر خوف، ڈر اور لالچ کے فیصلے کررہی ہے ، ہمیں آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنے ہوتے ہیں، عدلیہ مداخلت میں مختلف ادارے ملوث ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی جوڈیشل کمپلیکس میں ای کورٹ اور سہولت سنٹر کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کسی قسم کی قربانی دینی پڑے اس سے گھبرانا نہیں چاہیے ، ایک جج صاحب نے بھی قربانی دینے کا اعلان کیا ہے ،اسٹیبلشمنٹ سے جان چھڑانے کیلئے ہم نے فیصلے جرات اور دلیری سے کرنے ہیں، جلد عدلیہ سے اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت ختم ہو جائے گی، ایسے لوگوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کام کرنا ہے ، ہمیں کسی کے ڈر خوف کا شکار نہیں ہونا چاہیے ،عدالتی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ججز نے شکایات کی کہ وہ خوفزدہ ہیں، یہ مسئلہ ملک کی بدقسمتی ہے ، ججز نے سارے واقعات بیان کیے ہیں جو ان پر ہو گزرے ہیں۔

فیصلوں میں تاخیر سب سے بڑا مسئلہ ہے ، اکثر مقدمات میں گواہ ہی پیش نہیں ہوتے ، بیرون ممالک میں بسنے والے پاکستانیوں کو بھی مقدمات میں مسائل کا سامنا ہے ، عوام کو فوری اور سستا انصاف مہیا کرنے کیلئے آسانی پیدا کرنا ہوں گی، ہم سمندر میں ایک قطرے کے برابر بھی بہتری لے آئے تو اﷲ تعالیٰ ہمیں اس کا اجر دیں گے ۔ سیشن جج راولپنڈی عبد الرزاق نے خطاب کرتے ہوئے کہا انفارمیشن ٹیکنالوجی نے دنیا کی رفتار بڑھا دی ہے ، جوڈیشل سسٹم اگر اس رفتار کو قائم نہ رکھ سکا تو انگلیاں اٹھیں گی، اس کو دیکھتے ہوئے پنجاب بھر میں ای کورٹس قائم کی گئی ہیں، اس کے ذریعے اخراجات اور وقت بچے گا، اے ڈی آر سنٹر کے لئے راولپنڈی کو چنا گیا ہے ۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے دیگر ججز کے ہمراہ ای کورٹ کا دورہ کیا اور ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمات کی سماعت دیکھی، چیف جسٹس نے سہولت سنٹر میں مصالحت پراسس کا بھی جائزہ لیا۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس ملک شہزاد کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، ای کورٹ کی خاتون سیشن جج رابعہ سلیم نے کمرہ عدالت میں ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ خصوصی ای کورٹ میں انٹرنیٹ سمیت تمام سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں، آئندہ تمام مقد مات میں ہر عدالت ویڈیو لنک سے گواہان کے بیانات ریکارڈ کرے گی۔ تمام سیشن اور فوجداری عدالتیں انٹرنیٹ سے لنک ہوں گی، اہم کیسوں میں ملزمان کے بیانات اور حاضری بھی وڈیو لنک سے ہو سکے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں