بلاول بھٹو کے شہباز شریف سے گلے شکوے،بجٹ منظور کرانے کی یقین دہانی

بلاول بھٹو کے شہباز شریف سے گلے شکوے،بجٹ منظور کرانے کی یقین دہانی

اسلام آباد (دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک،اے پی پی)وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے تحفظات دورکرنے کی یقین دہانی پر پیپلزپارٹی نے وفاقی بجٹ منظور کرانے کیلئے تعاون پر آمادگی ظاہر کردی ۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز وزیراعظم سے ملاقات کی اوراپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے گلے شکوے کئے ، ملاقات کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے مطالبات پر مشتمل فہرست وزیراعظم کو دی۔ تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری وزیر اعظم سے ملاقات کیلئے یوسف رضا گیلانی ،نویدقمر، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمن اور خورشید شاہ کے ہمراہ وزیراعظم ہاؤس آئے ۔شہبازشریف سے ملاقات کے دوران بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کسی فیصلہ سازی میں ہمیں اعتماد میں نہیں لے رہی، سندھ کے مختلف منصوبوں میں وفاق سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہا۔ بلاول بھٹو نے وفاقی بجٹ پر پیپلزپارٹی کو اعتماد میں نہ لینے کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے رکھا اور مشاورت نہ کرنے پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے ایک معاہدے کے تحت حکومت کی حمایت کی مگر حکومت اُس معاہدے پر عمل نہیں کررہی،پی پی چیئرمین نے پنجاب حکومت کی جانب سے پیپلزپارٹی کے خلاف کئے گئے اقدامات پر بھی شکوہ کیا اور کہا کہ صوبائی حکومت پنجاب میں پیپلزپارٹی کو محدود کررہی ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف نے بلاول بھٹو کے بیشتر نکات سے اتفاق کیا اور معاملات کے حل کے لئے کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔

پیپلزپارٹی اور حکومت کی کمیٹیاں آج ملاقات کرکے وزیراعظم اور بلاول بھٹو سے ملاقات کی روشنی میں معاملات کو آگے بڑھائیں گی۔وزیراعظم کاکہناتھاکہ معیشت کے حوالے سے مثبت اشاریے آ رہے ہیں، سٹاک مارکیٹ میں تاریخی تیزی کاروباری طبقے کی طرف سے بجٹ کی توثیق ہے ، ملکی ترقی و خوشحالی اور عوامی فلاح و بہبود کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہے ۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے بلاول بھٹو کے تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی،جس پر بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ میں تعاون کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمداورنگزیب، وزیر اطلاعات عطاتارڑ اور خواجہ سعد رفیق بھی ملاقات میں موجود تھے ۔ملاقات کیلئے گزشتہ سہ پہر 4بجے کا وقت طے تھاتاہم ملاقات تاخیر سے شام کے وقت ہوئی،ملاقات کے بعد شہباز شریف نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا ۔ وزیراعظم سے گزشتہ روز جارجیا کے سابق وزیر اعظم نیکا گلاؤری کی قیادت میں غیرملکی ماہرین کے وفد نے بھی ملاقات کی،جس میں پاورسیکٹر اصلاحات پر بات چیت ہوئی ۔

اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری حکومتی ترجیح ہے ، ایسی پالیسی پر کام کر رہے ہیں جس سے گردشی قرضوں میں کمی ہو، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری اور آؤٹ سورسنگ حکومتی ترجیح ہے جبکہ پاورسیکٹر کی نجکاری اور آؤٹ سورسنگ پر جارجیا کا تجربہ استعمال کریں گے ۔ حکومت مہنگی بجلی پیدا کرنے والے ذرائع کی حوصلہ شکنی کرے گی،متبادل توانائی خصوصاً شمسی توانائی کے شعبے کی ترویج کی خواہاں ہے ۔ توانائی کے شعبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو فروغ دیا جائے گا اور بجلی کے فی یونٹ نرخ میں کمی کے حوالے سے اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔قبل ازیں وزیراعظم نے وفاقی وزرا اور وفاقی سیکرٹریز کے ہمراہ نوتشکیل شدہ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سنٹر(این ای اوسی) کا دورہ کیا۔ان کا کہناتھاکہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے خلاف پاکستان کیلئے حفاظتی دیوار ثابت ہوگی، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان ریڈ زون اور 10شدید متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے ، ہمیں حوصلہ نہیں ہارنابلکہ سخت محنت کرنی ہے ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے میرٹ کی بنیاد پر معیاری انسانی وسائل کی شمولیت اور این ایم ڈی اے میں تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن میکانزم کے قیام کو سراہتے ہوئے عملے کی تربیت اور سازوسامان کی خریداری کے لئے حکومت کی حمایت اور فنڈنگ کی یقین دہانی کرائی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں