18گھنٹے لوڈ شیڈنگ،بل ادائیگی مشکل،بجلی اداروں سے عوام کا اعتماد اٹھ رہا:بلاول

18گھنٹے لوڈ شیڈنگ،بل ادائیگی مشکل،بجلی اداروں سے عوام کا اعتماد اٹھ رہا:بلاول

کراچی (سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں کراچی کے عوام کے ساتھ مل کر شہر کی بہتری کے لیے جدوجہد کر رہا ہوں،وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو بھی عوامی مسائل پر توجہ دینے پر زور دیا ہے۔

 ،بجٹ میں غریب عوام کو مفت سولر کی سہولت فراہم کریں گے تاکہ لوڈ شیڈنگ سے ریلیف ملے ، بجٹ کے معاملے پر حکومت سے بات چیت جاری ہے اور امید ہے کوئی حل نکلے گا کیونکہ ہم سب کو مل کر ملکی معیشت سنبھالنی ہے ۔لیاری میں بینظیر بھٹو کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو مسائل نگران حکومت کے دوران پیدا ہوئے وہ حل ہوتے جا رہے ہیں،امن کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ اور ان کی ٹیم کام کر رہی ہے ، ہمیں اس کے نتائج بھی نظر آرہے ہیں ، امید ہے آئندہ بھی اس میں بہتری آئے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ ہے ، خاص طور پر سندھ، بلوچستان، جنوبی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 16اور 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے اور جب عوام کو بل ملتے ہیں تو وہ ادا نہیں کرسکتے ،بجلی فراہم کرنے والے وفاقی اداروں سے عوام کا اعتماد اٹھ رہا ہے ،جو لوگ افورڈ کرسکتے ہیں ان کو بھی ہم سبسڈائز ریٹ پر سولر فراہم کریں گے ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس وقت ملک کی معاشی مشکلات آپ کے سامنے ہیں،حکومت وقت اس سے نکلنے کی کوشش کر رہی ہے ،بہتر ہوتا کہ حکومت وقت تمام اتحادیوں اور خاص طور پر پی پی پی سے پہلے سے بات چیت کرکے یہ بجٹ بناتی، اپنے مسائل سے ان کو آگاہ کرتے کہ ہمارا اپنا ایک حلقہ ہے اور ہمیں ملک کے غریب عوام ووٹ دیتے ہیں،اس طرح ہم بہتر انداز میں آگے بڑھ سکتے ہیں، اس مشکل وقت میں ہم سب کو مل کر ملک اور معیشت کو سنبھالنا ہے ،اسلام آباد میں ہمارے نمائندے حکومت کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں،پی پی پی کی شکایت دور کرنے کے لیے جو ہوسکتا ہے وہ ہو تاکہ ہم مل کر بجٹ منظور کرسکیں اور ملک کو معاشی مشکلات سے نکال سکیں، مجھے وزیراعظم شہباز شریف سے امید ہے اور ان کی نیت بھی صاف ہے ، وہ کیے گئے وعدے پورے کرکے دکھائیں گے ۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسری طرف سیاسی بحران ہے اورنفرت کی سیاست عروج پر ہے ،جب ہم اسلام آباد جاتے ہیں تو سیاست دان ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے اور آپس میں بات کرنے کو تیار نہیں ہوتے ، آپ حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں ہمارا فرض ہے کہ پاکستان کے عوام کی نمائندگی اور ان کے مسائل حل کریں۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہم ایک بار پھر زور دیتے ہیں کہ ان سیاسی جماعتوں کو، جو اپنی انا اور ذاتی مسئلے کی وجہ سے پاکستان اور پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہیں پورے معاشرے میں نفرت کی سیاست پھیلا رہی ہیں ، پارلیمان میں مثبت کردار ادا کرنا چاہیے ،جمہوری قوتوں کو جمہوری قوتوں سے بات کرنی چاہیے تاکہ ہم اپنے جمہوری نظام کو بہتر اور فعال بنا سکیں،جس دن تمام سیاسی جماعتیں ایک ہو کر فیصلہ کریں کہ پارلیمان وہ ادارہ ہے جہاں سے ہم پاکستان کے عوام کے مسائل حل کریں گے اور آپس کی لڑائیاں نہیں لڑیں گے تو پھر آپ دیکھیں گے ہم معیشت سمیت دیگر مسائل کا حل ویسے ہی نکال سکتے ہیں جیسی عوام ہم سے امید کرتے ہیں۔بلاول بھٹو نے مزیدکہا کہ ججز نے ایسے فیصلے سنائے جو غریب عوام کو روزگار سے روکنے کا باعث بنے ، مہربانی کرکے اسٹے ختم کریں تو عوام کو روزگار مل سکے ،ملک کے حالات آپ کے سامنے ہیں، بے نظیربھٹو اب بھی زندہ ہیں، وہ حکومتیں بناتی اور گراتی ہیں، کچھ قوتیں انہیں قتل کرکے پیپلز پارٹی کو ختم کرنا چاہتی تھیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں