سینیٹ کمیٹی خزانہ:فلاحی ہسپتالوں پر سیلز ٹیکس کی حمایت،بچوں کے دودھ،سٹیشزی کو استثنی کی سفارش

سینیٹ کمیٹی خزانہ:فلاحی ہسپتالوں پر سیلز ٹیکس کی حمایت،بچوں کے دودھ،سٹیشزی کو استثنی کی سفارش

اسلام آباد (نیوزرپورٹر، دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے فنانس بل 2024-2025میں عائد کردہ سیلز ٹیکس پر سفارشات مکمل کرلیں۔

سٹیشنری، بچوں کے دودھ ، ڈبے کے دودھ پر سیلزٹیکس عائد نہ کرنے کی سفارش ، فلاحی ہسپتالوں او راداروں کے آلات و مشنیر ی پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کی حمایت کر دی۔ کمیٹی نے اقتصادی دستاویزات کو فروغ دینے کیلئے 30ہزار روپے سے زیادہ کی خریداریوں کیلئے کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈ کا لین دین لازمی قرار دینے ، شمسی صنعت کے اجزا پر یکساں سیلز ٹیکس کی شرحیں نافذ کرنے ، فنانس بل 2024 کے تحت آٹھ مخصوص سٹیشنری اشیا پر ٹیکس واپس لینے اور تمام اشیائے ضروریہ پر قیمت کا لیبل لگانے کی سفارشات دیں، کارپوریٹ ڈیبٹ کارڈ ٹرانزیکشنز کو اضافی 5فیصد ٹیکس سے استثنیٰ دینے کی تجویز بھی دی گئی۔ کمیٹی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ بجٹ آئی ایم ایف ترجیحات سے زیادہ مطابقت رکھتا ہے ، سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا وہ وقت دور نہیں جب قبر پر بھی ٹیکس لگے گا۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔

کمیٹی نے ٹیکس کی ادائیگی یا غلط رقم کی واپسی کی ذمہ داری سے متعلق ترمیم پر نظرثانی کی جس میں KIBOR کی شرح سے 3فیصد سالانہ یا جو بھی زیادہ ہو، پہلے سے طے شدہ سرچارج شامل کیا۔ کمیٹی نے تجویز دی کہ یوٹیلیٹی بل ادائیگیوں کو چھوڑ کر 50ہزار روپے سے زیادہ کی ٹرانزیکشنز کراس چیک، بینک ڈرافٹ، پے آرڈر یا دیگر کراسڈ بینکنگ انسٹرومنٹ کے ذریعے کی جائیں، سیلز ٹیکس انوائس کی رقم خریدار کے کاروباری بینک اکاؤنٹ سے منتقل کی جائے ۔ کمیٹی ارکان نے سٹیشنری اور روزمرہ کی ضروری اشیا پر ٹیکسوں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور بچوں کے دودھ پر ٹیکسوں پر اعتراض کیا۔ کمیٹی نے افسوس کا اظہار کیا کہ بجٹ 2025 قومی مفادات کے بجائے آئی ایم ایف کی ترجیحات سے زیادہ مطابقت رکھتا ہے ۔ کمیٹی ارکان نے کہا بجٹ میں غریبوں پر غیر متناسب ٹیکسوں کا بہت زیادہ بوجھ ڈالا گیا۔ ہر آئٹم پر 18فیصد جی ایس ٹی زندگی مشکل بنائے گا۔ انوشہ رحمن نے طبی آلات پر ٹیکس لگانے پر تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے بعض خیراتی ہسپتالوں کو ٹیکس چھوٹ دینے پر سوال اٹھایا اور سفارش کی غیر منافع بخش اداروں کے ہسپتالوں کو عطیہ کردہ سامان کو بھی اسی طرح کسٹم ڈیوٹی کی شرائط سے مشروط کیا جائے جو صفر ریٹڈ کسٹم ڈیوٹی والے سامان پر لاگو ہوتے ہیں۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا ایک ٹرسٹی ہسپتال نے 20 لاکھ کا بل دینے تک میت ورثا کو نہیں دی، اگر حکومت ٹیکس چھوٹ دیتی رہی تو ان ہسپتالوں کا آڈٹ بھی کرے ۔

ایف بی آر حکام نے بتایا بڑے اور مہنگے ہسپتال ٹرسٹ پر قائم ہیں جن کیلئے ٹیکس چھوٹ ختم کی جا رہی۔ سینیٹر انوشہ رحمن نے ٹیلی کام سیکٹر کیلئے مجوزہ ٹیکس ڈھانچے کے خلاف وکالت کی اور سیلولر و سیٹلائٹ فونز کیلئے درآمد یا سپلائی کی قدروں کی بنیاد پر مختلف ٹیکس کی شرحوں کی تجویز پیش کی۔ کمیٹی کی سفارشات میں معذور افراد کیلئے بنیادی تنخواہ کے 100 فیصد کے برابر اضافی الاؤنسز ، ٹیکس کیلئے دور دراز کے کارکنوں کو فری لانسرز کی سہولیات فراہم کرنے کی سفارشات شامل ہیں۔ کمیٹی نے کارپوریٹ ڈیبٹ کارڈ ٹرانزیکشنز کو اضافی 5فیصد ٹیکس سے مستثنیٰ کرنے کی تجویز بھی دی تاکہ دہرے ٹیکس روکنے اور قانونی زرمبادلہ کمانے کی حوصلہ افزائی کی جا سکے ۔ سینیٹر شیری رحمان نے ایکسپورٹ ٹیکس میں مجوزہ اضافے کی وضاحت اور غربت و بے روزگاری کے خاتمے کیلئے اقدامات متعارف کرانے ، غربت کی لکیر سے نیچے 4فیصد پاکستانیوں اور 4.5 ملین سے زیادہ افراد کو متاثر کرنے والی 6.3فیصد بے روزگاری کی شرح سے متعلق سفارشات پیش کیں۔ سینیٹر ذیشان خانزادہ نے فاٹا اور پاٹا میں مقامی سپلائیز پر سیلز ٹیکس کی شرح فوری طور پر18 فیصد کے بجائے بتدریج کم کر کے 16 فیصد کرنے اور درآمدی سپلائیز پر ٹیکس 30 جون 2025 تک 3 فیصد، جولائی سے 6 فیصد کرنے اور 2025 سے 30 جون 2026 تک بتدریج ٹیکس کی تجویز دی۔ دوسری جانب قائمہ کمیٹی نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو طلب کیا جس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی نے بتایا انہوں نے 5 بجے کے درمیان کا وقت دیا ہے ۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کمیٹی سفارشات مکمل کرنے جا رہی، وزیر خزانہ کو یہاں ہونا چاہیے ، ہم وزیر خزانہ کیلئے کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلا لیں گے مگر یہ کوئی بات نہیں کہ ہم ان سے ملنے کیلئے 5 بجے دوبارہ آئیں، انہیں ابھی بلایا جائے ۔ اجلاس کے دوران انوشہ رحمان نے پوچھا کیا قبر پر بھی ٹیکس لگایا جا رہا ہے ؟ فاروق ایچ نائیک نے کہا وہ وقت دور نہیں جب قبر پر بھی ٹیکس لگے گا، ابھی آئی ایم ایف کو اس کا پتا نہیں، آئی ایم ایف کے دباؤ پر ہر چیز پر ٹیکس لگایا جا رہا ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں