اسمبلی سے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی قرارداد منظور

اسمبلی سے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی قرارداد منظور

اسلام آباد(نامہ نگار) قومی اسمبلی نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی۔ اپوزیشن نے احتجاج کیا، قرارداد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی ۔

 قراردادمیں کہا گیا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں، اقلیتوں کے خلاف واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ قرارداد کے مندرجات پر اپوزیشن ارکان اعتراض کرتے ہوئے احتجاج کیا جس پر وزیر قانون نے کہاکہ کیمرہ سے ریکارڈ نکال لیں پیش کرنے سے پہلے ڈرافٹ اپوزیشن کے ساتھ شیئر کیا۔آپ اگر اپنے قائد کی رہائی اس میں شامل کرنا چاہتے ہیں تو ایسا نہیں ہوسکتا۔ اقلیتوں کا تحفظ حکومت کی ترجیح ہے ، جو واقعات ہوئے ہیں اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں، ہر بات پر میں نہ مانوں سیاسی اصول نہیں۔انہوں نے کہاکہ قرار داد میں کوئی غلط جملہ لکھا ہے تو میں کا ٹ دیتا ہوں، نظرثانی کریں یہ پاکستان میں بسنے والوں کی بات ہے ، ایسی عدلیہ کا شکر گزار ہونا چاہے آپ کو تو ریلیف مل رہے ہیں ہمیں تو نہیں ملے تھے ، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمیں اقلیتوں سے کوئی مسئلہ نہیں، مگر ہم اداروں کی طرف سے کسی شخص یا گروہ کی سرعام سزا کے بھی خلاف ہیں، کوئی ادارہ بھی غیر قانونی سزا نہ دے ۔ قراداد میں کہا گیا کہ مشتعل ہجوم کے ہاتھوں لوگوں کو تشدد کا نشانہ نہ بنایا جائے تو میں نے کہا کہ اس میں یہ بھی ڈالیں کہ کوئی ادارہ بھی ہم پر تشدد نہ کرے ، ایک بندے کے تشدد پر قرارداد پاس ہورہی ہے تو ہم پر بھی تو روز تشدد ہوتا ہے اس لیے میں نے ان کو کہا کہ ابھی اس قرارداد کو روک لیں سب کو آجانے دیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں