آج یوم آبادی ، 2050 میں پنجاب کی آبادی 23 کروڑ ہو گی

آج یوم آبادی ، 2050 میں پنجاب کی آبادی 23 کروڑ ہو گی

لاہور(عاطف پرویز سے )دنیا بھر کی طرح آج پاکستان میں عالمی یوم آبادی منایا جا رہا ہے ۔ آبادی کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے ۔

 ملک اور پنجاب کی آبادی میں اڑھائی فیصد سے زیادہ کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے اگر اس تناسب سے اضافہ جاری رہا تو 2050 تک پنجاب کی آبادی 23 کروڑ ہوگی ۔ دعو ئوں کے باوجود پنجاب سمیت ملک میں مانع حمل کے پھیلاؤ میں اضافہ نہ ہوا ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آبادی میں ایسے ہی اضافہ جاری رہا تو 2040 تک پنجاب میں 19 ہزار مزید پرائمری سکولز۔ 80 لاکھ گھر اور 6 کروڑ نوکریوں کی ضرورت ہوگی ۔ اقوام متحدہ کے ان آٹھ ممالک کی فہرست میں شامل ہے جن کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے ۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے اثرات ہماری زندگی کے تمام شعبوں پر پڑ رہے ہیں ۔پنجاب کی آبادی اس وقت تقریباً 12 کروڑ کروڑ اٹھائیس لاکھ 88 ہزار سے زیادہ ہے ۔اور اگر پنجاب کوئی ملک ہوتا تو دنیا کا بارہواں بڑا ملک ہوتا۔پاپولیشن کونسل پاکستان کے مطابق مانع حمل کے طریقوں کے استعمال کی شرح کو بڑھا کا سالانہ 2700 ماؤں اور 73000 ہزار بچوں کی زندگیوں کو بچا سکتے ہیں کیونکہ اس وقت پنجاب میں ہرسال تقریباً 5200 خواتین بوجہ حمل و زچگی موت کا شکار ہو جاتی ہیں۔پاکستان ان ممالک میں بھی شامل ہے جہاں اموات بوجہ حمل و زچگی سب سے زیادہ ہیں۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی بچوں میں غذائیت کی کمی کا باعث بھی بنتی ہے اور پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر 40 فیصد بچوں کا قد عمر کے لحاظ سے مناسب نہیں۔ محکمہ پاپولیشن کے حکام کا کہنا ہے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت اور ان کے ویژن کو مد نظرر رکھتے ہوئے محکمہ بہبود آبادی کے نئے مالی سال 2024-25ء کے بجٹ میں تاریخ ساز اقدمات لائے گئے ہیں۔ان اقدامات سے محکمہ پاپولیشن ویلفیئر پنجاب کے دور رس اقدامات سے دیگر صوبے اس کی تقلید کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں