لاپتہ افراد کیس، 15 دن میں جواب طلب، وزیراعلیٰ کو دوبارہ بلاسکتے ہیں: پشاور ہائیکورٹ

لاپتہ افراد کیس، 15 دن میں جواب طلب، وزیراعلیٰ کو دوبارہ بلاسکتے ہیں: پشاور ہائیکورٹ

پشاور(آئی این پی )پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران 15 روز میں جواب طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ضرورت پڑی تو وزیراعلیٰ کو دوبارہ طلب کریں گے ، دوران سماعت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور پیش نہ ہوسکے۔

 چیف جسٹس نے کہا ہم نے وزیراعلیٰ کو طلب کیا تھا،ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بنوں واقعہ کے معاملات کو خود دیکھ رہے ہیں، بنوں جرگہ ممبران سے ملاقات کی وجہ سے نہیں آسکے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کچھ عرصہ پہلے آپ کی پارٹی اسی طرح متاثر تھی، آج آپ کی حکومت میں ایسا ہورہا ہے ، روزانہ آپ دیکھ رہے ہیں یہاں پر لوگ ہمارے سامنے فریاد کررہے ہوتے ہیں جو لوگ قصور وار ہیں ان کے خلاف مقدمہ درج کریں، ہمیں پتہ ہے کچھ لوگ اس کا غلط فائدہ اٹھاتے ہیں لیکن آپ خود کو ٹھیک کریں،ضمانت پر رہائی کے بعد لوگ جیل کے باہر دوبارہ گرفتار ہوتے ہیں، آپ سیفٹی کمیشن کیوں نوٹیفائی نہیں کرتے ، آپ ہی کی حکومت ایکٹ لائی،ایڈووکیٹ جنرل نے کہااس کو نوٹیفائی کرنے کے اقدامات کررہے ہیں، چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ سیفٹی کمیشن کو نوٹیفائی کرلیں اس سے بہت سے مسائل حل ہونگے ، ایڈووکیٹ جنرل نے کہا ہم 100 میٹر کی ریس میں ہیں بہت سارے کام ہم نے کرنے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس سے پہلے آپ نے 5 ہزار کے میراتھن ریس میں بھی حصہ لیا، آپ 15 روز میں جواب جمع کریں، ضرورت پڑی تو ہم وزیراعلیٰ کو دوبارہ طلب کریں گے ۔ بعدازاں سماعت ملتوی کردی گئی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں