چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے خزانے کے 1ارب بچالئے

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے خزانے کے 1ارب بچالئے

لاہور(کورٹ رپورٹر )چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کا ضلعی عدلیہ میں اضافی اخراجات پر سخت نوٹس،فاضل چیف جسٹس کی ہدایت پر صوبہ بھر کی ضلعی عدلیہ میں ویڈیو لنک کے لئے اضافی سازوسامان کی خریداری کا مراسلہ واپس لے لیا گیا جس سے قومی خزانہ کو ایک ارب روپے کی بچت ہوئی۔

 چیف جسٹس عالیہ نیلم نے قرار دیا ہے کہ ضلعی عدلیہ میں پہلے سے موجود سامان کے ساتھ ویڈیو لنک کی سہولت جاری رہے گی، تمام ضلعی عدالتوں میں پہلے سے ویڈیو لنک سسٹم انسٹال ہے اور ضلعی ججز کے پاس بھی لیپ ٹاپس اور وائی فائی کی سہولیات موجود ہیں، ملک کے حالیہ معاشی حالات کے پیشِ نظر غیر ضروری اخراجات مناسب نہیں ہیں۔قبل ازیں سابق رجسٹرار کی جانب سے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو آن لائن شواہد و بیانات کی ریکارڈنگ اور دیگر ضابطے کی کارروائی کے لئے ویڈیو لنک کی سہولیات سے استفادہ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی جس کے پیشِ نظر 7 جون کو جاری مراسلہ کے تحت ضروری آلات کی خریداری کی ہدایت بھی کی گئی تھی تاہم ضلعی عدلیہ کی جانب سے موصول اعدادوشمار کے مطابق تمام خریداری کا تخمینہ 1 ارب روپے لگایا گیا ہے ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے تمام غیر ضروری خریداری کو روکتے ہوئے متذکرہ مراسلہ واپس لینے کے احکامات جاری کئے ہیں، تاہم ضلعی عدالتوں میں دستیاب سہولیات کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے شواہد و بیانات کی ریکارڈنگ اور مقدمات میں دیگر ضابطے کی کارروائی میں کوئی تعطل نہیں آئے گا۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے بطور ایڈمنسٹریٹو جج آئی ٹی ونگ، صوبہ بھر کی عدالتوں میں ویڈیو لنک کی سہولت کی فراہمی کے لئے ایس او پیز بنائے تھے ، جن کو سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور انتظامی کمیٹی کی منظوری کے بعد پنجاب بھر کی ضلعی عدلیہ میں نافذ العمل کیا گیا تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں