پختونخواحکومت کی دودھ میں 8فیصد پانی ڈالنے کی اجازت
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخوا حکومت نے ڈیری فارم والوں کو دودھ میں 8 فیصد پانی ڈالنے کی اجازت دے رکھی ہے ،خیبر پختونخوا اسمبلی میں تحریک التوا پر حکومتی مؤقف دیتے ہوئے صوبائی وزیر خوراک ظاہرشاہ نے کہا صوبے بھر میں دودھ کو چیک کرنے کیلئے 583 نمونے لیے گئے۔
ٹیسٹ کے دوران 7 اعشاریہ 2 فیصد دودھ کے نمونے درست قرار دے دئیے گئے جبکہ بقیہ دودھ میں ملاوٹ پائی گئی،ان کا کہنا تھا کہ دودھ میں فارمولین زیادہ ڈالنے سے کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، جن دودھ فروشوں کے دودھ میں فارمولین زیادہ تھی ان دکانوں کو سیل کیا گیا ہے ۔صوبے میں لاش کو محفوظ بنانے کیلئے استعمال ہونے والے کیمیکل کو دودھ میں ملایا جاتا ہے ، حکومت نے دودھ چیک کرنے کی ذمہ داری حلال فوڈ اتھارٹی کو دی ہے ۔ایوان سے خطاب میں کمشنر پشاور کے بھائی اور حکومتی رکن اسمبلی آصف محسود نے کہا کہ حلال فوڈ اتھارٹی میں 18، 18 گریڈ کے افسروں کے پاس ڈگریاں تک نہیں ہیں اور یہ محکمہ ہائی کورٹ اور صوبائی انسپکشن ٹیم کی ہدایت پر عمل درآمد بھی نہیں کر رہا، فوڈ اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیاں کی گئی ہیں، ان میں ایسے افسر بھی بھرتی ہوئے ہیں جنہوں نے ایم اے اسلامیات کیا ہے ۔