لاہورہائیکورٹ کا نہر پرخستہ حال انڈرپاسز کی انکوائری کا حکم
لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ نے ڈی جی ایل ڈی اے کو نہر پرانڈرپاسز کی خستہ حالت کی انکوائری کا حکم دے دیا ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کی درخواست پر سماعت کی اورریمارکس دئیے کہ تزین و آرائش پر کڑوروں لگائے مگر انڈر پاسز کی حالت خراب ہے کوئی پوچھنے والا نہیں،عوام کا پیسہ ضائع نہیں ہونا چاہئے ۔دوران سماعت مختلف محکموں نے اپنی رپورٹس پیش کیں۔ جسٹس شاہد کریم نے کہاکہ ایل ڈی اے کے عظیم انڈر پاسز کا حال ہم نے دیکھ لیا ،بیہودہ سی لائٹس کا حال دیکھ لیں ،انڈر پاسز کی خستہ حالت افسوسناک ہے ۔ عدالت نے ایل ڈی اے وکیل سے استفسار کیا کہ اگر ایک کام ہو اور خراب ہوجا ئے تو کیا انکوئری نہیں ہونی چا ہئے ، کیا ایل ڈی اے کو خود سے پتہ نہیں چلا کہ انڈر پاسز کا کیا حال ہے ،یہ نہیں ہوسکتا آپ کروڑوں روپے لگا دیں اورکام خراب ہونے پر پھر نیا ٹھیکہ دے دیں۔
ایل ڈی اے وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ چیف انجینئر سے میٹنگ کرکے رپورٹ پیش کردیتا ہوں ۔دوران سماعت جوڈیشل کمیشن کی ممبر حنا جیلانی نے رپورٹ پیش کی کہ پوری نہر کا وزٹ کیا ہے بارش کا پانی ڈائریکٹ نہر میں جانے کی بجائے پہلے آبادی میں جاتا ہے پھر وہ پانی پمپ کے ذریعے نہر میں پھینکا جاتا ہے ۔ دوران سماعت ممبر جوڈیشل کمیشن نے سکول کے بچوں کیلئے بسیں مختص کرنے کے حوالے سے رپورٹ جمع کرائی جس میں بتایا سوائے پنجاب کالجز اور سکولز کے کسی جگہ پر عمل نہیں ہورہا،ان کے پاس 48 سے 50 بسیں ہیں اور سو فیصد بچے بسوں پر آتے ہیں ۔ شاہد کریم نے کہاکہ یہ تو بہت اعلی ٰسسٹم ہے پالیسی بننی چاہئے اور اس ماڈل پر عمل کرنا چاہئے ۔ عدالت نے ایل ڈی اے کے وکیل کو ہدایت دی کہ واٹر ری سائیکلنگ اور گارڈننگ ایریا مختص کئے بغیر دس مرلے کا کوئی نقشہ منظور نہ کیا جائے ۔