سیاسی پارٹی کو روکنے کیلئے وی پی این کو غیر شرعی نہیں کہا،راغب نعیمی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مفتی راغب حسین نعیمی نے اس تاثر کو مسترد کر دیا ہے کہ کونسل نے کسی سیاسی جماعت کو سوشل میڈیا سے روکنے کیلئے وی پی این کو ‘غیر شرعی’ قرار دینے کا فیصلہ دیا۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے راغب نعیمی نے کہا یہ معاملہ 2021 میں لاہور ہائی کورٹ میں ایک کیس کے فیصلے سے شروع ہوا جس میں عدالت نے ہمیں حکم دیا تھا کہ وی پی این کے ذریعے ممنوعہ اور فحش ویب سائٹس کے استعمال کی ممانعت سے متعلق اسلامی تعلیمات کی روشنی میں عوام کو آگاہ کیا جائے ، لہذا اسلامی نظریاتی کونسل نے اس پر کام شروع کیا۔گزشتہ سال ہمارے اجلاس میں متفقہ فیصلہ ہوا کہ چار معاملوں میں وی پی این کے استعمال سے خرابی ہو رہی ہے ، ایک ملک میں مذہبی منافرت پھیلانے ، دوسرا توہین مذہب، تیسرا جھوٹی معلومات سے معاشرے میں انتشار پھیلانے اور چوتھا غیر اخلاقی ویڈیوز اور فلموں کی بلاک ویب سائیٹس وی پی این کے ذریعے چلانے کا معاملہ سامنے آیا۔اس معاملے کی چھان بین کے بعد پی ٹی اے کو وی پی این بند کرنے کی سفارش کی گئی کہ ملک میں چلنے والے ہزاروں غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ وی پی این بند کیے جائیں اور جو رجسٹرڈ کر کے چلانے کی اجازت لیں، انہیں بھی صرف مثبت استعمال تک محددو کیا جائے ، لہذا پی ٹی اے نے اپنے طور پر جائزہ لینے کے بعد غیر قانونی وی پی این بند کرنا شروع کر دئیے ہیں۔اس لیے ہم نے اس اقدام کی حمایت میں متفقہ فیصلہ جاری کیا کہ وی پی این کا استعمال غیر شرعی ہے ۔یہ تاثر غلط ہے کہ ہم نے کسی ادارے کے کہنے پر کسی سیاسی جماعت کو سوشل میڈیا سے روکنے کے لیے وی پی این کی بندش کی سپورٹ میں اب یہ فیصلہ کیا ہے ۔