ایک صوبے کی پولیس کا دوسرے پر حملہ قومی یکجہتی پارہ پارہ کرنے کے مترادف: مریم نواز
لاہور(اے پی پی)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب پولیس کے افسروں اور اہلکاروں پر حملے پر شدید ردعمل کا اظہار کیاہے ۔ انہوں نے کانسٹیبل پر فائرنگ پر شدید غم وغصے کااظہار اور پولیس پوسٹوں پرفائرنگ کی شدیدمذمت کی۔
وزیراعلی ٰ نے کہا ایس پی، ڈی ایس پی، ایس ایچ او سمیت 20 سے زائد پولیس اہلکار وں کا حملوں میں زخمی ہونا افسوسناک ہے ۔مظاہرین کے پاس شارٹ مشین گن، آنسو گیس،چاقو،ماسک وغیرہ بھی دیکھے گئے ۔مظاہرین کی جانب سے پنجاب پولیس پر حملوں میں ایسا اسلحہ استعمال ہوا جو صرف پولیس کے پاس ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا غازی بروتھا،میانوالی،ہزارہ موٹروے اور دیگر مقامات پر فائرنگ کی گئی۔پنجاب پولیس کو پہلے بھی تصادم سے بچنے کیلئے غیر مسلح رکھا گیا تھا، اب بھی غیر مسلح ہے ۔پچھلے احتجاج میں بھی ایک کانسٹیبل شہید 25 سے زائد زخمی ہوئے تھے ۔وزیراعلیٰ نے کہا ایک صوبے کی پولیس کا دوسرے صوبے پر سرکاری وسائل سے حملہ قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے کے مترادف ہے ۔یہ کونسا احتجاج ہے جہاں سرکاری وسائل استعمال کئے جارہے ہیں۔احتجاج کی بجائے یہ تحریک مسلح دہشت گردی کی کاوش ہے ۔دریں اثنا وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان ریزیڈنٹ مشن کی ڈاکٹر ایما ژاؤچن فین نے ملاقات کی جس میں جاری ترقیاتی منصوبوں، معیشت کی مضبوطی اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں زراعت، صحت، تعلیم، ماحولیاتی تحفظ اورڈیجیٹل ڈویلپمنٹ پر تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔جلال پور ایری گیشن پراجیکٹ اور کلین انرجی کے بارے میں بات چیت کی گئی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر نے وویمن ایمپاورمنٹ اور پنجاب حکومت کے عوامی فلاحی اقدامات کو سراہا ۔وزیر اعلیٰ نے ایشیائی ترقیاتی بینک کی پنجاب کے مختلف منصوبوں میں مالی و تکنیکی معاونت کی تعریف کی۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا اے ڈی بی کا تعاون عوام کی خوشحالی اور معیشت کی بحالی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ مزید اشتراک کار پنجاب میں ترقی کے مقاصد کو تقویت دے گا۔ ڈاکٹر ایما نے کہا بینک پاکستان خصوصاً پنجاب کے ساتھ تعاون کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے ۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمہ کے عالمی دن پراپنے پیغام میں کہا خواتین میری ریڈ لائن ہیں تشدد یا ظلم قطعا برداشت نہیں ،ماؤں،بہنوں، بیٹیوں کی عزت معاشرتی روایات اور مذہبی اقدار ہیں۔ دین اسلام میں پہلی مرتبہ عورت کو مکمل عزت و احترام اور حقوق دینے کے احکامات دئیے گئے ۔ بیٹیوں اور بہنوں سمیت خواتین کی عزت و احترام نبی کریم ؐ کی سنت ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا خواتین پر تشدد کرنے والے بزدل اورمجرم ہیں، آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔