شناخت پریڈ ،ایگزیکٹو مجسٹریٹ کا سارا عمل ہی غلط ، ہائیکورٹ
اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے )اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی احتجاج کے مقدمات میں گرفتار کارکنوں کی ایگزیکٹو مجسٹریٹ سے شناخت پریڈ پر سوالات اٹھا دیئے ۔
گزشتہ روزجسٹس ارباب محمد طاہر کی عدالت میں 33 گرفتار کارکنوں کی شناخت پریڈ کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے عدالت میں بیان دیاکہ ملزموں کی شناخت پریڈ مکمل کر لی گئی ، جسٹس ارباب محمد طاہر نے استفسار کیاکہ ملزموں کی شناخت پریڈ کس نے کی؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہاکہ اسسٹنٹ کمشنر نے بطور ایگزیکٹیو مجسٹریٹ نے ملزموں کی شناخت کی، جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیئے کہ یہ عدالت فیصلہ دے چکی، ابھی بھی ایگزیکٹیو مجسٹریٹ شناخت پریڈ کر رہا ہے ؟،یہ تو سارا عمل ہی غلط ہے جو آپ کر رہے ہیں،جوڈیشل مجسٹریٹ نے شناخت پریڈ کا آرڈر کیسے دے دیا وہ تو زیادہ سے زیادہ راہداری ریمانڈ دے سکتا تھا،انسدادِ دہشت گردی عدالت کے پاس شناخت پریڈ کا آرڈر کرنے کا اختیار تھا،شناخت پریڈ ایگزیکٹیو نہیں بلکہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے کرنا تھی،یہ شناخت پریڈ بے فائدہ ہے ، ایک فیصلہ موجود ہے اور اُس کے باوجود یہ سب کچھ ہو رہا ہے ،پراسیکیوشن حکومت کو کیا امیدیں دلا رہی ہے ؟یہ جو ساری ایکسرسائز آپ کر رہے ہیں سب فالتو ہے ،آپ یہ سب کر کے کیوں لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں،کیا پراسیکیوشن سرکار کو بھی دھوکا دے رہی ہے ؟،اس سب کا پراسیکیوشن کو کوئی فائدہ نہیں ہونا بلکہ ملزموں کو فائدہ ہو گا،اس پر توہین عدالت کی درخواست دائر ہوئی تو سیکرٹری داخلہ کو بلا لوں گا،سٹیٹ کونسل نے کہاکہ شناخت پریڈ مکمل ہو چکی، درخواست غیرموثر ہونے پر نمٹا دی جائے ،اس موقع پر درخواست گزار وکیل انصرکیانی نے کہاکہ ہماری استدعا ہے کہ درخواست پر ججمنٹ دے ، جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہاکہ ہم اس درخواست پر فیصلہ جاری کرینگے ۔