کرم:جرگے میں فیصلہ نہ ہوسکا،آج معاہدے کا امکان :ملک گیر احتجاج دھرنے جاری
لاہور،کراچی، اسلام آباد،پشاور(سٹاف رپورٹر ،اپنے رپورٹرسے ،مانیٹرنگ ڈیسک )کرم کی کشیدہ صورتحال پر کوہاٹ میں جاری جرگے میں کوئی فیصلہ نہ ہوسکا، ترجمان کے پی حکومت بیرسٹر سیف کے مطابق آج ہفتہ کو معاہدے کاامکان ہے جبکہ پاراچنار میں کشیدگی پر ملک گیر احتجاج ، دھرنے جاری ہیں ۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ کرم میں امن کا قیام اولین ترجیح ہے ،عوام کی مشکلات کا بخوبی احساس ہے ، امید ہے کرم کے مسئلے کا جلدپرامن حل نکل آئے گا ، فریقین اور عمائدین حکومتی کوششوں کا ساتھ دیں، اب تک ہیلی کاپٹر پر 10 ٹن ادویات کرم پہنچائی جا چکی ہیں۔ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطابق گزشتہ روز ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 کی کرم کیلئے چھ پروازیں ہوئیں، 145 مریضوں کو ائیر ٹرانسپورٹ سہولت فراہم کی گئی۔کرم کی صورتحال پر کوہاٹ میں جاری جرگہ میں گزشتہ روز کوئی فیصلہ نہ ہوسکااور بلانتیجہ آج ہفتہ تک موخر ہوگیا۔ ترجمان کے پی حکومت بیرسٹر سیف کاکہناہے کہ کوہاٹ جرگہ میں فریقین موجود ہیں ،مزید افراد آج ہفتہ کو شرکت کرینگے ۔ حکومت کا کردار ثالثی ہے ، ٹاسک فورس بھی بنائی ہے ، ایک فریق نے وقت مانگا تھا، وہ واپس آگیا ہے ، بنیادی مقصد اسلحہ اور بھاری ہتھیار واپس کرنا ہے ، آج دوپہر 12 بجے کوہاٹ میں گرینڈ جرگے میں حتمی معاہدے پر دستخط کیے جائینگے جسکے بعد سڑکوں کو کھول دیا جائیگااور زندگی معمول پر آجائیگی۔ مجلس وحدت مسلمین ،شیعہ علما کونسل کی اپیل پر چاروں صوبوں، گلگت بلتستان،آزاد کشمیر سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں میں پارا چنار کی کشیدہ صورتحال پراحتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ جاری رہا، ٹریفک کا نظام بدستور د رہم برہم ہے ۔
لاہور پریس کلب کے باہر جاری دھرنے پر شاہراہ کو بیرئیر لگا کر بند رکھ کر ٹریفک کو ون وے چلایا جارہاہے ،شملہ پہاڑی کے علاقے میں ٹریفک کا شدید دباؤ اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگے رہنے کاسلسلہ جاری ہے ۔ کراچی میں احتجاج پر کئی چورنگیاں اوراہم شاہراہ ایم اے جنا ح روڈ بند رہنے سے شہریوں کو سڑکوں کی بندش پرشدید پریشانی کا سامنا ہے ۔ قائدملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی کی اپیل پر کراچی بھر میں تمام جامع مساجد کے باہر مظاہرے کئے گئے ،مر کزی مظاہرہ ڈیفنس میں ہوا ۔مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی کا کہنا تھاکہ ضلع کرم کے 80روز سے زائد بند راستے فوری نہ کھولے اورعوام کا تحفظ یقینی نہ بنایا گیا تو آئندہ مراحل میں ملک بھر میں احتجاج کو مستقل کیا جا سکتا ہے ۔ سندھ میں سکھر، ٹنڈو محمد خان،نوشہرو فیروز ،ٹھٹھہ میں اظہار یکجہتی ریلیاں نکالی گئیں ۔ مولانا امیر حسین رحمانی،مولانا ذوالقرنین حیدر ودیگرنے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اقدامات کریں یا مستعفی ہو جائیں،پاراچنار کے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم اورپرامن زندگی گزارنے کا حق دیا جائے ۔ راولپنڈی،اسلام آباد میں بھی ریلی نکالی گئی ، تمام مکاتب فکر کے افراد نے شرکت کی۔ ادھر پاراچنار ٹل مین شاہراہ اور ضلع کرم کے متعدد راستے جمعہ کو81ویں روز بھی آمد و رفت کیلئے بند رہے ، اپر کرم کو ہر قسم کی سپلائی معطل ، پاک افغان بارڈر بھی ڈھائی ماہ سے بند رہنے سے بنیادی ضروریات کا ذخیرہ ختم ہونے پر علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ کرم پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا آٹھویں روز بھی جاری رہا۔