بانی پی ٹی آئی کو کوئی بھی پیشکش نہیں بھجوا رہا:رانا ثنا

بانی پی ٹی آئی کو کوئی بھی پیشکش نہیں بھجوا رہا:رانا ثنا

لاہور(دنیا نیوز)مشیر وزیر اعظم رانا ثنا اللہ نے کہا ہے ہمیں توقع تھی پی ٹی آئی کے ارکان مطالبات لے کر آئیں گے ،پھر ہمارا یہ خیال تھا ان کے مطالبات پر ہم مشاورت کرینگے ۔

 دنیا نیوز کے پروگرام ’’دنیا مہربخاری کیساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تحریری طور پر ہم نے جواب دینے کا ارادہ کیا ہوا تھا، وہ تحریری مطالبات اس وجہ سے نہیں لائے انہوں نے کہا ہمیں عمران خان سے ملنا ہے پھر ہم تحریری مطالبات پیش کرینگے ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا بانی پی ٹی آئی کو پیشکش کوئی بھی نہیں بھجوا رہا، میرا خیال ہے وہ سیاسی بیان دے رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی بیانیہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ان کے مقدمات عدالتوں میں زیرسماعت ہیں، بانی کو رہا کرنے کا حکومت کے پاس اختیار ہی نہیں وہ عدالتوں سے ہی رہا ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا مذاکرات کے دوران سب نے بڑی مثبت بات کی، علی امین گنڈا پور نے سب سے زیادہ مثبت باتیں کیں، میرا نہیں خیال 9 مئی کے مجرموں کی معافی کا مذاکرات سے کوئی تعلق ہے ۔مجرموں نے تحریری طور پر آرمی چیف سے معافی مانگی، یہ فوج کی طرف سے "گڈ جسچر"ہے ، جب مجرم معافی کی درخواست کرتا ہے تو بڑی سے بڑی سزا بھی معاف کی جا سکتی ہے ۔

رانا ثنا اللہ نے کہا بانی پی ٹی آئی کی تصویر پر پابندی سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، ہم کسی پریشر کے طور پر مذاکرات نہیں کر رہے ۔ جمہوری سسٹم میں مسائل ڈائیلاگ کے ذریعے ہی حل ہوں گے ۔انہوں نے کہا 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا سے مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے ، ڈائیلاگ اور ٹرائل الگ الگ چیز ہے ، مذاکرات اپنی جگہ بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل خارج ازمکان نہیں ۔انہوں نے کہا بغیر سوچے سمجھے تبصرے کیے جاتے ہیں، فیض حمید وعدہ معاف گواہ کیسے بن سکتے ہیں؟ وعدہ معاف گواہ اس کیس میں ہوتا ہے جس کیس میں شواہد نہ ہوں۔انہوں نے کہا فیض حمید کے خلاف چارج شیٹ ہے ۔سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم نے کہا عمرا ن خان بنی گالہ منتقلی کی جوبات کر رہے ہیں وہ درست ہے ، اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے پیش کش ہوئی ہے ، رانا ثنا اللہ کو ایسی بات نہیں کرنی چاہئے ،اگر وہ اسٹیبلشمنٹ کے ترجمان بن جائیں تو پھر ٹھیک ہے ان کو چاہئے زیادہ خوشامد نہ کریں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں