پانی کے ضیاع پر کریک ڈاؤن ضروری ،حکومت واٹر ایمرجنسی نافذکرے:لاہور ہائیکورٹ
لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ نے پانی کے ضیاع کو روکنے کیلئے کریک ڈاؤن کو ضروری قرار دیتے ہوئے پنجاب حکومت کو پھرواٹر ایمرجنسی نافذ کرنے کی تجویز د ے دی۔
جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کیس میں پانی ضائع کرنے والی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو 5 لاکھ روپے جرمانہ ، دفاتر سیل اور مقدمات درج کرنے کا حکم بھی دیا، عدالت نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانے کرنے کی بھی تجویز دی،عدالت نے ممبران ماحولیاتی کمیشن اور ڈی جی پی ڈی ایم اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا پانی کے ضیاع کے متعلق دو مرتبہ خلاف ورزی پر ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی مینجمنٹ کمیٹی کوبھی معطل کیا جائے ، عدالت نے ایل ڈی اے کو پانی کی ری سائیکلنگ کے بغیر عمارتی نقشے منظور کرنے سے بھی روک دیا ،عدالت نے متعلقہ اداروں سے اقدامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کے بارے میں پی ڈی ایم اے سے 11 اپریل کو رپورٹ طلب کرلی۔دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دئیے کہ چولستان میں بھی پانی کا مسئلہ ہے ، پانی کے ضیاع کو روکنے اور کمی کے حوالے سے کافی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ، پانی کے ضیاع پر کریک ڈاؤن کرنا ضروری ہے ، بڑی سوسائٹیز کو پانی کے حوالے سے فائنل نوٹس دیں، جس جگہ پر لوگ پائپ سے گاڑیاں دھوتے نظر آئیں اس سوسائٹی کو سیل کر دیں۔
عمارتوں میں واٹر ری سائیکلنگ پلانٹ لگائے جائیں، پی ایچ اے کو کسی مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو آپ میرے پاس آئیں، لاہور کا پانی بہت تیزی سے نیچے جا رہا تھا، ہم نے بہت محنت سے پانی کا لیول رکوایا ہے ، اس محنت کو ضائع نہیں ہونے دینا۔عدالت نے قراردیاکہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ایف آئی آر کی بجائے بھاری جرمانے کئے جائیں ۔ عدالت نے پی ایچ اے کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اورکہا ڈی جی پی ڈی ایم اے حکومت پنجاب کو واٹر ایمرجنسی کے لئے لیٹر لکھے ، تشہیر کی بجائے اب ایکشن کرنے کا وقت ہے ، پی ایچ اے پانی کے ضیاع کو روکنے کیلئے مناسب اقدامات نہیں کررہا،ڈی جی پی ڈی ایم اے کو مشکلات کا سامنا ہے تو وہ عدالت کو بتائیں ،ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو پانی ضائع کرنے پر پہلے ایک لاکھ ، دوسری مرتبہ پانچ لاکھ جرمانہ کیا جائے ،عدالت نے ریمارکس دئیے کہ واسا جب تک واٹر میٹر نہیں لگوائے گا ، اس وقت تک لوگوں کو پانی کے ضیاع کا احساس نہیں ہوگا ۔