کینالز کی تعمیر کا ایشو پیپلز پارٹی کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ

کینالز کی تعمیر کا ایشو پیپلز پارٹی کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ

(تجزیہ: سلمان غنی) کینالز کی تعمیر کا ایشو پیپلز پارٹی کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے ، ایک طرف نئی نہروں کی تعمیر کے عمل میں اپنے کسی کردار کو پروپیگنڈا قرار دیتی نظر آ رہی ہے۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 دوسری طرف وہ حکومت کو دھمکانے پر کاربند ہے کہ اس حوالے سے فیصلہ واپس نہ ہوا تو پیپلز پارٹی حکومت کی حمایت ترک کر دے گی۔جبکہ اندرون سندھ قوم پرست تنظیمیں اور لیڈر پیپلز پارٹی کے دہرے کردار کو ٹارگٹ کرتے اور ان پر دباؤبڑھاتے دکھائی دے رہے ہیں ، نہروں کی تعمیر کے خلاف ان کا احتجاج حدود کراس کرتا نظر آ رہا ہے ۔ کوئی دن ایسا نہیں جا رہا کہ اندرون سندھ کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے نہ ہوں ۔نئی نہروں کا عمل دراصل ایس آئی ایف سی کے گرین پروگرام کے تحت بننے والا منصوبہ ہے اور اس منصوبہ کی منظوری کے عمل بارے تو دو آرا ہیں مگر ایک ایسا اجلاس جس میں خود صدر زرداری اور حکومتی و عسکری حکام موجود تھے ، ادھر مراد علی شاہ کھل کر میدان میں آ چکے ہیں اور نہروں کے عمل پر وفاق کو دھمکاتے نظر آ رہے ہیں کہ اگر منصوبہ کی تعمیر کا عمل نہ رکا تو پیپلز پارٹی حکومت سے علیحدہ ہوگی اور حکومت چلانا ممکن نہیں ہوگا ۔دوسری جانب پیپلز پارٹی نے منصوبوں کے حوالے سے شدید تحفظات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ کے پانی پر کسی کو نئی نہروں کی تعمیر کی اجازت نہیں دیں گے ۔

واقفان حال کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی حمایت سے دستبرداری خود پیپلز پارٹی کو بہت سے مناصب سے محروم کر سکتی ہے ۔ حکومتی سطح پر قائم بندوبست کو پاکستان کی ریاست کی تائید و حمایت حاصل ہے لہٰذا پیپلز پارٹی ایسے کسی طرز عمل کا مظاہرہ نہیں کرے گی جس کے باعث اس کی مشکلات میں اور اضافہ ہو البتہ مشترکہ مفادات کی کونسل کے متوقع اجلاس بارے کہا جا رہا ہے کہ اس پلیٹ فارم پر نہروں کی تعمیر کے ایشو پر بات چیت ہوگی اور کچھ عرصہ کے لئے اس بنیاد پر اس تعمیر کو روک دیا جائے گا ، اس حوالے سے اتفاق رائے کے بعد ہی اس پر عمل درآمد ہوگا ۔سندھ ترقی پسند جماعت کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نہروں پر دوغلی سیاست کر رہی ہے سمندر تیزی سے ہماری زمین نگل رہا ہے ۔

پنجاب کی سطح پر پیپلز پارٹی کے رہنما چودھری منظور احمد کی پریس کانفرنس کو اس ضمن میں لیا جا رہا ہے ۔اب اسلام آباد کی سطح پر غور جاری ہے کہ اسے اس صورتحال سے کیسے نکالا جائے اس ضمن میں مذکورہ منصوبے پر عمل درآمد کو اس حوالے سے اتفاق رائے تک ملتوی کیا جا سکتا ہے اور اس کا اعلان آنے والے چند روز میں متوقع ہے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے نانا کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں منعقدہ جلسہ میں نئی نہروں کے ایشو پر شدید تنقید کرتے ہوئے عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا اور وزیراعظم شہباز شریف سے مذکورہ فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کالا باغ ڈیم کی مخالفت کرنے والی ماں کا بیٹا ہوں کیسے کینالز کا فیصلہ مانوں گا یہ فیصلہ واپس لینا ہوگا ۔ دیکھنا ہوگا کہ وزیراعظم شہباز شریف اس مسئلہ سے کیسے نمٹتے ہیں اس لئے کہ یہ فیصلہ ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم پر گیا ہے اور یہاں ہی نہروں کی تعمیر کا فیصلہ ہوا تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں