سندھ :بینظیر کو خراج عقیدت کی قرارداد، اپوزیشن کا ہنگامہ
کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں ہفتہ کو چھٹے روز بھی آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ پر بحث جاری رہی جس میں کابینہ کے اہم وزراء اور دیگر ارکان اسمبلی نے حصہ لیا ۔
اجلاس کے دوران اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو شہید کی سالگرہ کی مناسبت سے قرارداد منظور کی گئی جو نثاراحمد کھوڑو نے پیش کی تھی ۔نثار کھوڑو کو باری سے ہٹ کر بجٹ سیشن کے دوران قرارداد پیش کرنے کی اجازت دینے پر اپوزیشن نے سخت احتجاج، نعرے بازی اور شور شرابہ کیا اور وہ ایوان سے واک آؤٹ کرگئے ۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا کہ اس وقت بجٹ پربحث چل رہی ہے جس دن بجٹ پیش کیاجارہاتھا ہم ایران کے حق میں قرارداد لانا چاہ رہے تھے لیکن وزیر اعلیٰ نے لیکچر دیا کہ بجٹ کے دوران کوئی قرارداد پیش نہیں کی جاسکتی لیکن آج اپنے لئے آئین کو پامال کردیا گیا۔ بینظیر بھٹو سب کے لئے قابل احترام ہیں تاہم بجٹ کے دوران کسی کو بھی خراج عقیدت پیش نہیں کیا جاسکتا۔ حیرت ہے آئین کی پامالی پر تمام ارکان بھی خاموش رہے ۔ وزیر آبپاشی جام خان شورو نے کہا کہ اپوزیشن کے دوست بجٹ پہلے پڑھ لیتے تو پھر احتجاج کی نوبت نہ آتی ۔ وزیر تعلیم سردار شاہ نے بے نظیر بھٹو کی سالگرہ پر ایوان کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ آپ پنجاب کی بیشک تعریف کریں سندھ کا چہرہ مسخ نہ کریں ۔ دریں اثنائبینظیر بھٹو کی 72ویں سالگرہ کی تقریب ہفتہ کو سندھ اسمبلی میں ہوئی اور کیک کاٹا گیا ۔