بلاول نے بھارت کے حوالے کرنے کیلئے کسی رہنما کا نام نہیں لیا:دفتر خارجہ
اسلام آباد (وقائع نگار، مانیٹرنگ ڈیسک ، اے پی پی )ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کے حوالے کرنے کیلئے کسی رہنما کا نام نہیں لیا ،بلوچستان میں بھارتی مداخلت ہے ،بھارتی پراکسیز دہشتگردی میں ملوث اور پاکستان معاملہ ہر عالمی فورم پر اٹھا رہا ہے۔
افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں چیلنج ہیں۔شفقت علی خان نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان بتا سکتے ہیں تاہم انہوں نے کسی رہنما کو بھارت کے حوالے کرنے کیلئے کوئی نام نہیں لیا، بھارتی مشیر قومی سلامتی نے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔ ان کاکہناتھاکہ پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں بھارت کا ہاتھ ہے ، بھارت نے پاکستان ہی نہیں دنیا بھر میں دہشت گردی اور قتل عام کرانا شروع کررکھا ہے ، پاکستان دہشت گردی پر بالکل کلیئر ہے ، دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے معاملے پر افغانستان سے رابطے میں ہیں، امید ہے افغان حکومت ہمارے ساتھ مل کر چیلنج پر قابو پانے کی کوشش کرے گی ،ماضی میں جو کچھ ہوا وہ ہو چکا ،یہ اس وقت کے رہنما ہی بتا سکتے ہیں کہ 80 کی دہائی میں کیا فیصلے ہوئے ؟ ،ہمیں ماضی کا قیدی بننے کے بجائے مستقبل کی جانب دیکھنا چاہئے ۔
ترجمان نے کہا کہ بھار ت مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل عام بند اور کشمیری عوام کے خلاف طاقت کے اندھا دھند استعمال سے باز رہے ، کشمیری عوام نے بنیادی حقوق اور آزادی کے لئے دلیرانہ جدوجہد کی ، ہم شہدا کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں ، برہان مظفر وانی ان سینکڑوں کشمیری نوجوانوں میں سے ایک تھے جو ماورائے عدالت قتل ہوئے ، یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ سانحہ سرینگر کے 94 سال گزرنے کے بعد بھی کشمیریوں کی حالت زار نہ ختم ہونے والی ہے ۔انہوں نے کہا اسحاق ڈار کا ایس سی او سائیڈ لائنز میں بھارتی رہنما سے ملاقات کا ارادہ نہیں، سندھ طاس معاہدہ 25 کروڑ افراد کی موت اور حیات کا مسئلہ ہے ، چین قریبی دوست ہے ، تائیوان پر پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، پاکستان برکس ممالک کی تنظیم میں شمولیت کا خواہاں ہے ،امریکا میں سینئر حکام سے تجارتی معاہدے پر رابطے میں ہیں۔