حکومت سے مذاکرات کا کوئی دائرہ کار ہی نہیں ، تھنک ٹینک
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف تجزیہ کا ر ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا ہے کہ حکومت سے مذاکرات کا کوئی سکوپ (دائرہ کار) ہے ہی نہیں ، بیان دینے سے ڈائیلاگ نہیں ہو تا،ڈائیلاگ کیلئے ایک ماحول چاہئے ہوتا ہے۔
اس وقت حکومت اور تحریک انصاف دونوں کے رویے درست نہیں،دونوں میں سنجیدگی نہیں ، دنیا نیوز کے پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان مریم ذیشان کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پی ٹی آئی جو تحریک چلانے کی بات کررہی ہے اس حوالے سے ابھی تک کوئی تحریک چلانے کے آثار نظر نہیں آرہے ،اگر احتجاج ہوتا بھی ہے اس میں صرف ورکرز شامل ہوں گے ، عوام شرکت نہیں کرے گی۔ تجزیہ کا رسلمان غنی نے کہا کہ بچوں کے بھی والدین کیلئے جذبات ہوتے ہیں، عمران کے بچوں کے پاکستان آ نے پر کوئی پابندی نہیں،پاکستان ان کا ویزا بھی مسترد نہیں کرے گا،اگر وہ احتجاج کا حصہ بنتے ہیں تو کوئی حرج نہیں ۔
تجزیہ کا رڈاکٹر رسول بخش نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کوایک مقصد مل چکا ہے کیونکہ ان کی تحریک کسی نہ کسی لحاظ سے زندہ ہے ،یہ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ اب تحریک انصاف ختم ہو چکی ہے ،تحریک کایہ مطلب نہیں کہ لوگ سڑکوں پر نکل آئیں، اب بھی ان کی قیادت یہ کہتی آرہی ہے کہ موجودہ حکومت عوامی نہیں،بلکہ تحریک انصاف کوعوام نے منتخب کیا ہے ،یہ بات کہنا بھی تحریک ہے ۔ تجزیہ کا ر خواجہ عمران رضا نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان میں دو پاور سینٹر ہیں ، ایک اسٹیبلشمنٹ دوسرا عمران خان، عوام کی اکثریت عمران خان کو چاہتی ہے اور اس کے پیچھے ہے ،عوامی طاقت کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ پر یشان ہے ،اس کا مقابلہ کرنے کیلئے ا سٹیبلشمنٹ کو ہائبرسسٹم نافذ کرنا پڑا،عمرا ن خان نے دوسال جیل میں کاٹ لئے اس وجہ سے یہ پاور میں آگئے ہیں۔