سندھ کی ضلعی عدلیہ مقدمات کے بوجھ تلے دبی، حکومت بجٹ بڑھائے : چیف جسٹس

سندھ کی ضلعی عدلیہ مقدمات  کے بوجھ تلے دبی، حکومت  بجٹ بڑھائے : چیف جسٹس

کراچی(سٹاف رپورٹر)چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اہم سٹریٹجک اجلاس کی صدارت کی جس میں بار ایسوسی ایشنز اور لا اینڈ جسٹس کمیشن کے درمیان ادارہ جاتی ہم آہنگی کو فروغ دینے۔۔۔

 عدالتی سہولیات میں بہتری اور نظام انصاف کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے عملی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس جنید غفار، سینئر پیونی جج جسٹس ظفر احمد راجپوت، جسٹس محمد اقبال کلہوڑو، رجسٹرار سپریم کورٹ محمد سلیم خان، وفاقی سیکرٹری قانون راجہ نعیم اکبر نے بھی شرکت کی۔ چیف جسٹس یحیی آفریدی نے خطاب کرتے ہوئے بار ایسوسی ایشنز کے کردار کو انصاف تک رسائی کی بنیاد قرار دیا اور اعلان کیا لا اینڈ جسٹس کمیشن کی جانب سے ہر صوبے میں سینئر سطح کے نمائندگان تعینات کیے جائیں گے جو ہائی کورٹس میں بیٹھ کر ضلعی بار ایسوسی ایشنز کے ساتھ رابطہ قائم کریں گے ۔ چیف جسٹس نے کہا سندھ میں عدلیہ کے لیے بجٹ کی مجموعی شرح محض 0.3 فیصد ہے جو نہایت ناکافی ہے ۔ اُنہوں نے صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ عدالتی نظام کے لیے بجٹ میں نمایاں اضافہ کرے تاکہ جدید عدالتی ڈھانچہ قائم کیا جا سکے ۔چیف جسٹس نے کہا سندھ میں ضلعی عدلیہ نہ صرف مقدمات کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے بلکہ اسے بنیادی سہولیات، انفراسٹرکچر اور جدید ٹیکنالوجی کی بھی شدید کمی کا سامنا ہے ،سالانہ ترقیاتی منصوبہ میں عدلیہ کے لیے مختص بجٹ کو فوری طور پر از سر نو جانچا جائے اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں