بہت سے افغان شہری طالبان حکومت کے مخالف : عامر ریاض

 بہت سے افغان شہری طالبان حکومت کے مخالف : عامر ریاض

ترمیم سے سپریم کورٹ کو تقسیم نہیں کیا جا رہا :اشتر اوصاف ،دنیا مہر بخاری کیساتھ

لاہور (دنیا نیوز )سابق کور کمانڈر کوئٹہ /لا ہور لیفٹیننٹ جنرل (ر)عامر ریاض نے کہا کہ ہم اس وقت سٹیٹ آف وار میں ہیں ، اس طرح کے حملوں کے پیغامات پہلے سے مل رہے تھے اور دیگر جگہوں پر بھی تھریٹ تھے ، افغانستان میں ٹی ٹی پی نے ہیبت اللہ کی بیعت کر رکھی ہے ، اسی لیے مذاکرات مکمل ہونے کے بعد پھر مخالفت شروع ہو جاتی تھی، افغانستان میں بہت سے لوگ طالبان حکومت کے مخالف ہیں ، کچھ نے تو مزاحمت کرنا شروع کر دی ، اگر یہ علاقہ غیر مستحکم ہوتا ہے تو پاکستان کے ساتھ ساتھ دوسروں کے لیے بھی خطرناک ہو گا ، پاکستان کے پاس بہت سے دیگر آپشنز موجود ہیں ، وانا میں دہشتگردوں کے لنک افغانستان سے ہیں ، پاکستان کو وہاں جا کر اٹیک کرنا ہو گا ، پر امن افغانستان ہی قابل قبول ہے اور یہ وہاں کے لوگوں کیلئے بھی ضروری ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دنیا نیوز کے پروگرام ‘‘دنیا مہر بخاری کیساتھ ’’میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سابق اٹارنی جنرل و ماہر آئین و قانون اشتر اوصاف نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم سے بھی حکومت وہاں نہیں پہنچ رہی جہاں یہ جانا چاہتے ہیں ، اس ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ کو تقسیم نہیں کیا جا رہا ، 27 ویں ترمیم میں مسئلہ صرف ججز کی تعیناتی ہے ، تاریخ گواہ ہے جن لوگوں نے ججوں کو لگایا انہوں نے ان کے خلاف ہی فیصلے دئیے ، آئینی ترمیم کسی بھی وقت ،کسی چیز پر بھی لائی جا سکتی ہے اسے چیلنج نہیں کیا جا سکتا، یہی آئین کا تقاضا ہے ، 26 ویں ترمیم کی کچھ چیزوں کو 27 ویں ترمیم میں چھیڑا بھی نہیں گیا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں