لاہور ہائیکورٹ :افسروں کو ترقی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار

لاہور ہائیکورٹ :افسروں کو ترقی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار

وزیر اعظم کا ترقی نہ دینے کا فیصلہ قانون کیخلاف :درخواستگزار افسروں کا مو قف عدالت نے درخواست گزار افسروں کے کیس کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیدیا

لاہور(کورٹ رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مزمل اختر شبیر نے گریڈ 19 اورگریڈ 20کے افسروں کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے سنٹرل سلیکشن بورڈ کا وفاقی حکومت کے افسروں کو ترقی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا، عدالت نے درخواست گزار افسروں کے کیس کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیدیا۔ درخواست گزارافسروں احمد عزیز تارڑ، مدثر ریاض ،سقراط امان رانا ،عثمان علی خان و دیگر کے وکیل نے مو قف اپنایا کہ وزیر اعظم نے سنٹرل سلیکشن بورڈ کی سفارش پر درخواست گزاروں کو ترقی نہیں دی، وزیر اعظم کا درخواست گزاروں کوترقی نہ دینے کا فیصلہ قانون کیخلاف ہے ، درخواست گزاروں کاسروس ریکارڈ بہترین ہے ، ان کیخلاف کوئی محکمانہ سزا نہیں ،کچھ افسر آج بھی ان عہدوں پر کام کررہے ہیں ۔اسسٹنٹ اٹارنی جنرل میر ہارون الرشید نے موقف اختیار کیا کہ ترقی بطور حق نہیں مانگی جاسکتی ، یہ حکومت کا صوابدیدی اختیار ہے ،سروس رولز کو چیلنج ہی نہیں کیا گیا ، جس کے تحت ترقی دی جاتی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں