آئینی عدالت،متروکہ وقف پراپرٹی کی الاٹمنٹ کافیصلہ کالعدم قرار
ہندوؤں کی اراضی محکمہ تعلیم کو کیسے الاٹ کر دی ؟ لاہورہائیکورٹ کیس دوبارہ سنے
اسلام آباد(کورٹ رپورٹر )وفاقی آئینی عدالت نے متروکہ وقف کی پراپرٹی محکمہ تعلیم پنجاب کو الاٹمنٹ کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے ، آئینی عدالت معاملے کو فیصلے کیلئے لاہور ہائیکورٹ کو ریمانڈ بیک کر دیا،عدالت نے یہ فیصلہ دیا کہ لاہور ہائیکورٹ نئے سرے سے کیس سن کر فیصلہ کرے ۔وفاقی آئینی عدالت کے جسٹس حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے متروکہ وقف املاک کی پراپرٹی محکمہ تعلیم کو الاٹمنٹ کے معاملے پر سماعت کی اور حکومتی تنازع قرار دینے کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم دے کر معاملہ دوبارہ عدالت عالیہ کو بھیج دیا۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ متروکہ وقف پراپرٹی کو محکمہ تعلیم کو الاٹ کرنا دو حکومتوں کا تنازع نہیں ہے ،انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے متروکہ املاک محکمہ تعلیم کو الاٹ کرنے پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ ہندوؤں کی ارتھی جلانے کی اراضی محکمہ تعلیم کو کیسے الاٹ کر دی گئی؟ مزید یہ کہ 1989 میں الاٹ زمین پر اب تک تو تعمیرات ہو چکی ہوں گی۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے متروکہ املاک سے پوچھا کہ الاٹمنٹ پر ادارے نے خود کیا ایکشن لیا اور املاک نے اپیل سینٹرل گورنمنٹ کے نام سے کیوں دائر کی؟جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت سے ہدایات لینے کیلئے وقت بھی مانگا۔