درآمدی سمارٹ فونز پر بھاری ٹیکس ناانصافی ، کم کریں : قائمہ کمیٹی

درآمدی سمارٹ فونز پر بھاری ٹیکس ناانصافی ، کم کریں : قائمہ کمیٹی

خزانہ کمیٹی کی درآمدی فونز پر ٹیکس کم کرنے کیلئے رپورٹ مارچ تک تیار کرنیکی ہدایت سوشل میڈیا پر مہنگی اشیا کی نمائش کرنیوالے ایف بی آر کے ریڈار پرہیں: راشد لنگڑیال

اسلام آباد (مدثر علی رانا)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے سمارٹ فونز پر عائد بھاری ٹیکسز کی شرح کم کرنے کی سفارش کر دی۔ کمیٹی نے وزارت خزانہ اور ایف بی آر کو ہدایت کی کہ درآمدی سمارٹ فونز پر ٹیکس میں کمی سے متعلق رپورٹ تیار کرکے مارچ 2026 کے وسط تک حتمی رپورٹ پیش کی جائے ۔ چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر کی زیر صدارت اجلاس میں موبائل فونز پر ہائی ٹیکسز کا جائزہ لیا گیا۔خصوصی طور پر مدعو رکن علی قاسم گیلانی نے کہا کہ سمارٹ فونز پر ٹیکس اتنے زیادہ ہیں کہ عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو چکے ہیں۔

کمیٹی اراکین نے بھی کہا کہ درآمدی سمارٹ فونز پر بھاری ٹیکس ناانصافی ہے ،چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے بتایا کہ سمارٹ فونز کی اوسط قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اور قیمتوں کے تناسب سے وزارت آئی ٹی کے ساتھ مشاورت کی جا سکتی ہے ۔ پی ٹی اے کوئی ٹیکس نہیں لیتا، تمام ٹیکس ایف بی آر عائد کرتا ہے ۔ قائمہ کمیٹی نے کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی بل 2025 منظور کر لیا۔ راشد لنگڑیال نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں بتایا کہ سوشل میڈیا پر نمود و نمائش کے باوجود کم گوشوارہ جمع کرانے والے 30 افراد کو نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔ مہنگے کپڑے ، گاڑیوں، گھروں اور گھوڑوں کی نمائش کرنے والے افراد ایف بی آر کے ریڈار پر ہیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں