عمران کی بہنوں سمیت 400افراد کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ
سلمان اکرم ، عالیہ حمزہ سمیت 35افراد نامزد،14کارکن گرفتار ،جسمانی ریمانڈ دست و گریباں ہونیکی کوشش ،پٹرول بم پھینکے ، چوکی انچارج کی مدعیت میں مقدمہ
راولپنڈی (خبر نگار)اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا آپریشن میں 14 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ۔ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان ، نورین نیازی ڈاکٹر عظمیٰ، سلمان اکرم راجہ عالیہ حمزہ سمیت چار سو افراد کیخلاف دہشتگری کا مقدمہ درج کر لیا گیا ،گرفتار ملزم انسداد دہشتگری عدالت میں پیش،تین یوم کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا ۔ تھانہ صدر بیرونی میں اڈیالہ چوکی کے انچارج سب انسپکٹر محمد عمران کی مدعیت میں درج مقدمہ میں بانی کی تینوں بہنوں سمیت 35 افراد کو نامزد کیا گیا ہے ، مقدمہ کے مطابق مدعی مقدمہ دیگر ساتھی ملازمین کے ہمراہ شائیگان فیکٹری کے سامنے موجود تھے کہ علیمہ ، ڈاکٹر عظمیٰ، نورین نیازی، قاسم خان، سلمان اکرم راجہ، عالیہ حمزہ، نعیم پنجوتھا، تابش فاروق، طیبہ راجہ، نادیہ خٹک، ہارون راجہ، اسد عباس، ظفر گوندل، شفقت عباس، عثمان جوڑا، فیصل گوجرانی، طارق ساہی، آفتاب عالم، قاضی افضال، ضیا الدین، سیمابیہ طاہر، آنٹی رابعہ، عاطف ریاض، تنویر اسلم، تیمور مسعود، شوکت بسرا، چودھری امیر افضل، بسمہ ریاض اور آئی ایس ایف کے مقامی رہنماؤں کے ہمراہ 400 کے قریب افراد جو پورے دن سے فیکٹری کے سامنے دھرنے پر بیٹھے احتجاج کر رہے تھے۔
رات تقریباً اڑھائی بجے تک حکومت اور دیگر اداروں کے خلاف بے بنیاد نعر ے بازی سے اشتعال دلواتے رہے اور سڑک کو مسلسل بند کر کے عوام کے لئے بھی پریشانی کا باعث بنتے رہے جنہیں افسروں کے ساتھ مل کر تمام دن انتہائی اخلاق اور خندہ پیشانی سے سمجھاتے رہے کہ ان کی یہ سرگرمی نہ صرف عوام کے لئے اذیت کا باعث ہے بلکہ عوام کی جان و مال کے لئے شدید خطرہ بھی ہے ۔مجمع میں موجود بہت سے افراد نے پولیس افسروں کو گالم گلوچ کی اور دست و گریباں ہونے کی کوشش میں مزاحمت پر اتر آئے ، اس دوران کچھ اہلکاروں کی یونیفارم بھی پھٹ گئی جبکہ بعض ڈنڈا بردار اڈیالہ چوکی کی پولیس موبائل گاڑی پر حملہ آور ہوگئے جنہیں افسران کی مشاورت سے مسلسل سمجھانے کی کوشش کرتے رہے ،اسی اثنا میں آئی ایس ایف کے بعض نوجوانوں نے شیشے اور پلاسٹک کی بوتلوں میں بنائے گئے پٹرول بم مارنے کی نیت سے پولیس پر پھینکے جن سے سڑک پر آگ لگ گئی اور ہر طرف خوف و ہراس پھیل گیا ۔دیواروں پر وال چاکنگ بھی کی گئی اس دوران پولیس نے حکمت عملی کے ساتھ گھیرا ڈال کر حسنات احمد، شاہد علی، محمد اکبر، ملک اسد، ولی محمد، راجہ قمر، راجہ ثاقب، فرید احمد، عمر ظہیر، قادر خان، عمادالحسن، محمد شہباز، آصف اللہ اور رضوان مظفر شاہ پر مشتمل 14 ملزموں کو موقع سے گرفتار کر کیا جبکہ دیگر افراد موقع سے فرار ہوگئے ۔ گرفتار ملزموں کو انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پیش کیا گیا اور تفتیشی آفیسر نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے تین یوم کا جسمانی ریمانڈ دیدیا ۔ادھر پولیس نے احتجاج میں شامل افراد کی فوٹیجزبھی اکٹھی کر لی ہیں جن سے دیگر ملزموں کی شناخت کی جائے گی ۔