پنجاب کابینہ :گرین ایگری کوآپریٹو پاکستان رجسٹرڈکرنیکی اجازت

پنجاب کابینہ :گرین ایگری کوآپریٹو پاکستان رجسٹرڈکرنیکی اجازت

مڈل مین پر انحصارکم،کسانوں کی آمدن اور ملکی و عالمی منڈیوں میں مسابقت بڑھے گی سستی فنانسنگ ہو گی، گرین ایگری مال2028 تک 135 مراکز تک بڑھا یا جائیگا

لاہور(محمد حسن رضا سے )پنجاب کابینہ نے کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 1925 کے سیکشن 10 کے تحت گرین ایگری کوآپریٹو پاکستان کی رجسٹریشن کی اجازت  دے دی،اس کیلئے زرعی شعبے میں گرین ایگری کوآپریٹو کو خصوصی کیس قرار دے دیا گیا، 1997 سے نافذ کوآپریٹو پابندی میں نرمی کے بعد گرین ایگری کو استثنیٰ مل گیا،اس سے کسان خود مالک، خود فیصلے کریں گے ، مڈل مین سسٹم کے خاتمے کی تیاری، کسان کو براہِ راست مارکیٹ تک رسائی ہوگی۔ کوآپریٹوز ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اجتماعی مارکیٹ روابط کو مضبوط بنا کر، اور منظم بائی بیک و ایگری گیشن میکنزم متعارف کروا کر کسانوں کی آمدن میں اضافہ، بعد از فصل ضیاع میں کمی، اور ملکی و عالمی منڈیوں میں پنجاب کی مسابقت بڑھائی جا سکتی ہے ۔اس کوآپریٹو کا مقصد کسانوں کی ملکیتی پلیٹ فارم قائم کرنا ہے جو زراعت کو جدید بنائے گا ، مڈل مین پر انحصار کم اور مارکیٹ روابط مضبوط کرے گا ۔ اس کے تحت کنٹرولڈ قیمتوں پر تصدیق شدہ بیج اور کھاد، جدید زرعی مشینری اور ڈرون سروسز کرائے پر، فصل کی منظم بائی بیک سکیم، بینکوں کے اشتراک سے سستی فنانسنگ، ڈیجیٹل و سیٹلائٹ بنیادوں پر زرعی مشاورت، کسانوں کیلئے تربیتی مراکز فراہم کیے جائیں گے ۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ گرین ایگری مال اس وقت پنجاب بھر میں 26 مقامات پر کام کر رہا ہے ، جو تقریباً 10 ہزار رجسٹرڈ کسانوں کو 3 لاکھ ایکڑ رقبے پر خدمات فراہم کر رہا ہے ۔ منصوبہ ہے کہ 2028 تک یہ تعداد 135 مراکز تک بڑھا دی جائے ۔ کوآپریٹو کے طور پر رجسٹریشن ان سرگرمیوں کو ایک باقاعدہ رکنیت پر مبنی فریم ورک میں لائے گی، جس سے شفافیت، شمولیت اور طویل مدتی استحکام یقینی بنایا جا سکے گا۔ سٹراٹیجک طور پر یہ رجسٹریشن انٹرنیشنل کوآپریٹو الائنس کی رکنیت حاصل کرنے کیلئے بھی ضروری ہے ، مجوزہ سوسائٹی کے ڈرافٹ بائی لاز کا جائزہ لیا گیا اور انہیں کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 1925 اور رولز 1927 کے مطابق پایا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں