پختونخوا حکومت :سی پیک میں شمولیت کیلئے 11منصوبے تجویز
توانائی شعبے میں سوات کوریڈور ٹرانسمیشن لائن کو سی پیک میں شامل کرنیکی سفارش تمام تجاویز کا سیکٹر وائز جائزہ لے کر سفارشات دیں :وفاقی حکومت کی ہدایت
لاہور(محمد حسن رضا سے )خیبرپختونخوا حکومت نے سی پیک میں شمولیت کیلئے 11 بڑے منصوبے تجویز کر دئیے ، جنہیں مختلف مشترکہ ورکنگ گروپس (جے ڈبلیو جی) کے ذریعے جانچنے اور میرٹ کی بنیاد پر آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ دستاویز کے مطابق سی پیک سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں متعلقہ چیئرمین نے ہدایت کی ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت تمام منصوبوں کے تفصیلی پروپوزلز متعلقہ کنوینرز کو فراہم کرے ، جبکہ کنوینرز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ منصوبوں کا ریویو اور اسیسمنٹ مکمل کرکے میرٹ طے کریں۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ یہ تمام تجاویز سی پیک 2 کی سٹریٹجک ترجیحات کے مطابق جانچی جائیں گی اور اسی بنیاد پر انہیں سی پیک پورٹ فولیو میں شامل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ہوگا۔خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے توانائی شعبے میں سوات کوریڈور ٹرانسمیشن لائن کو سی پیک میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے ، جسے انرجی کوآپریشن جے ڈبلیو جی کے تحت پیش کیا جائے گا۔ صنعتی تعاون کے تحت دربان اکنامک زون کو سی پیک پورٹ فولیو میں شامل کرنے کی تجویز دی گئی، جبکہ سیاحت کے شعبے میں گانول (مانسہرہ) اور ٹھنڈیانی (ایبٹ آباد) کو انٹیگریٹڈ ٹورازم زون کے طور پر سی پیک میں شامل کرنے کی سفارشات سامنے آئیں۔ ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے شعبے میں خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور تا ڈی آئی خان موٹر وے (سی پیک ویسٹرن روٹ) کو سی پیک کا حصہ بنانے کی تجویز دی، جبکہ دیر،چکدرہ ایکسپریس وے اور طورخم سفاری ریل منصوبے کو بھی سی پیک 2 کے ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر ایجنڈے میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔اسی طرح چشمہ رائٹ بینک کینال (لفٹ کم گریویٹی) منصوبے کو بھی سی پیک کے زرعی تعاون کے تحت شامل کرنے کی سفارش سامنے آئی ہے ۔وفاقی حکومت نے متعلقہ کنوینرز کو ہدایت کی گئی کہ وہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے موصول ہونے والی تمام تجاویز کا سیکٹر وائز جائزہ لے کر اپنی سفارشات مرتب کریں۔