آئندہ بھرتی عمل ایک سال میں مکمل کرینگے ، سیکرٹری ایف پی ایس سی

 آئندہ بھرتی عمل ایک سال میں مکمل کرینگے ، سیکرٹری ایف پی ایس سی

عمر کی حد ، کوششوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے ،قائمہ کمیٹی، قابل عمل نہیں ، سیکرٹری

 اسلام آباد(اپنے رپورٹرسے ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تفویض کردہ قانون سازی نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی) کے ذریعے جنرل ریکروٹمنٹ کے طویل عمل پر تشویش کا اظہار کیا جو اس وقت کم از کم دو سال کا عرصہ لیتا ہے۔ سیکرٹری فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے کہا کہ مستقبل میں بھرتیوں کا عمل ایک سال کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر نسیمہ احسان کی زیرِ صدارت ہوا۔ 

سیکرٹری فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹنگ (سی بی ٹی ) متعارف کروا کر اس دورانیے کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں جن پر اس وقت کام جاری ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے جنرل ریکروٹمنٹ کے لیے ٹیسٹ کا طریقہ کار تبدیل کر دیا ہے اور سبجیکٹو پیپرز کے بجائے ایم سی کیوز (MCQs) پر مشتمل دو ٹیسٹ متعارف کرائے گئے ہیں ۔چیئرپرسن کمیٹی نے ایف پی ایس سی کو ہدایت کی کہ عملدرآمد کو تیز کیا جائے تاکہ بھرتیوں کا عمل کم وقت میں مکمل ہو سکے۔

کمیٹی نے سی ایس ایس امتحان میں عمر میں رعایت اور کوششوں (Attempts) کی تعداد پر بھی غور کیا اور اس حوالے سے اپنی سابقہ سفارشات کو دہرایا کہ بالائی عمر کی حد اور کوششوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ تاہم سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور سیکرٹری ایف پی ایس سی نے مؤقف اختیار کیا کہ سروس کی مدت اور زیادہ عمر کے امیدواروں کی شمولیت سے پیدا ہونے والے ممکنہ رویہ جاتی مسائل کے باعث ایسی تبدیلیاں قابلِ عمل نہیں ہیں۔ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے تجویز دی کہ عمر میں رعایت دینے کے بجائے پسماندہ علاقوں کے نوجوانوں کو سول سروسز اکیڈمی (CSA) میں سی ایس ایس (CSS) کی تیاری کے کورسز کے ذریعے سہولت فراہم کی جائے ۔ چیئرپرسن کمیٹی نے ہدایت کی کہ ایسی پالیسیوں کو یقینی بنایا جائے جن میں خواتین افسران کی پوسٹنگ ان مقامات پر کی جائے جہاں ان کے شوہر مقیم ہوں ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں