ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کا مشورہ

 ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کا مشورہ

ڈریسنگ روم کا ماحو ل خراب ہوگا،سرفراز والی تاریخ نہ دہرائی جائے ، انضمام ، معین

کراچی (اسپورٹس رپورٹر) سابق کپتان انضمام الحق اور معین خان نے پی سی بی کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کا مشورہ دے دیا۔ یو ٹیوب چینل پر انضمام الحق کا کہنا تھا کہ چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کو زمبابوے کیخلاف ہوم سیریز مکمل ہونے تک ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کے معاملے پر گفتگو سے گریز کرنا چاہئے تھا،اب جو بھی کھلاڑی کپتانی کا امیدوار ہو گا، وہ اپنے لئے لابنگ شروع کر دے گا جس سے ڈریسنگ روم کا ماحول بری طرح متاثر ہو سکتا ہے ۔سابق وکٹ کیپر معین خان نے کہا کہ اظہر علی کے ساتھ سرفراز احمد والی تاریخ نہ دہرائی جائے ۔ ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی میں تبدیلی کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا جائے ، اظہر علی کی کپتانی پر اگر سوالات اٹھے تو اس کی وجوہات بھی ہیں، بابر اعظم اس وقت پرفارم کررہے ہیں اور وہ اچھی چوائس بھی ہوں گے مگر اظہر علی کے ساتھ ایسا رویہ نہ اپنایا جائے جو سرفراز احمد کے ساتھ اپنایاگیا تھا۔ معین خان نے تجویز پیش کی کہ اظہر علی کو ٹاسک دیا جائے اور اگر وہ اسے پورا نہ کرسکیں تو پھر انہیں عزت کے ساتھ کیریئر کے خاتمے کا موقع دیا جائے۔سابق بیٹسمین رمیز راجہ نے کہا کہ اظہر علی کی جگہ محمد رضوان اچھے قائد ثابت ہو سکتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ اظہر علی ایک بے لوث انسان ہیں جنہوں نے پاکستان کرکٹ کی بہت خدمت کی لیکن کپتان کی حیثیت سے وہ بروقت درست فیصلے نہیں کر سکے ۔یہ اظہر علی اور پاکستان کرکٹ دونوں کیلئے بہتر ہوگا کہ ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی تبدیل کردی جائے ۔ محمد رضوان میں قائدانہ صلاحیت ہے اور وہ ایک ایسے کھلاڑی ہیں جو تمام کھلاڑیوں کو ساتھ لے کر چلتے ہیں جبکہ بابر اعظم کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کی ذمہ داریوں پر توجہ دینی چاہئے کیونکہ تینوں فارمیٹس میں قیادت سے ان پر بوجھ پڑے گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں