دنیا کا پہلا ‘زندہ روبوٹ’ جو اپنی نسل بڑھا سکتا ہے
زینوبوٹ ایسا زندہ روبوٹ ہے جو اب اپنی نسل بڑھا سکتا ہے
ہارورڈ(نیٹ نیوز)اس کیلئے پنجے والے افریقی مینڈک کے خلیاتِ ساق کو بطورخام مال استعمال کیا گیا ہے ۔ زینوبوٹ کی چوڑائی ایک ملی میٹر سے تھوڑی کم ہے ۔ اگرچہ 2020 میں اسے بنایا گیا تھا جو حرکت کرسکتا تھا، اپنے جیسے روبوٹ سے ملکر کام کرسکتا تھا لیکن اب ورمونٹ، ٹفٹس اور ہارورڈ یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر اسی زینوبوٹ کے متعلق کہا ہے کہ انہوں نے اس روبوٹ میں مزید تبدیلیاں پیدا کی ہیں۔ ان میں سب سے بڑی تبدیلی یہ ہے کہ اب یہ اپنی نسل بڑھا سکتا ہے لیکن اس کا انداز بالکل مختلف ہے جو کسی پودے اور جانور جیسی نہیں۔ زینو بوٹ ادھر ادھر بکھرے اسٹیم سیلز جمع کرتا ہے ، ڈھیر لگاتا ہے اور وہ آگے چل کر بچے بن جاتے ہیں تاہم یہ بہت ابتدائی مرحلے میں ہے لیکن زندہ روبوٹ کے ضمن میں ایک اہم پشرفت ہے ۔