مرغیوں کی آواز سے اضطراب نوٹ کرنے والا سافٹ ویئر
ہانک کانگ(نیٹ نیوز)ڈیپ لرننگ الگورتھم پولٹری فارم میں جانوروں کی بہتری اور نگہداشت میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے ۔ مصنوعی ذہانت پروگرام کے ذریعے مرغیوں کی آوازوں میں اضطراب یا کسی مرض کا پتا لگایا جاسکتا ہے ۔
یہ تحقیق سٹی یونیورسٹی آف ہانک گانک کے ایلن مک ایلیگوٹ اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے ۔تجارتی فارموں میں تنصیب کے بعد سافٹ ویئر ماڈل نہ صرف جانوروں کی صدا سن سکے گا بلکہ خود سے سیکھتے ہوئے اپنے آپ کو بہتر بناتا ہے ۔ مصنوعی ذہانت پرمبنی پروگرام نہ صرف مرغیوں کی تکلیف میں کی گئی پکار سنے گا بلکہ یہ بھی شمار کرے گا کہ کس سمت سے کتنی مرغیاں کرب سے چیخ رہی ہیں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ مغربی ممالک میں جانوروں کے حقوق کی تنظیموں اور اداروں کی کوشش سے پنجرے سے آزاد مرغیوں اور بطخوں والے فارم کی تحریک کامیاب ہوچکی ہے ۔