اسٹیٹ بینک نے ‘‘مالی استحکام کا جائزہ’’ برائے 2018ء جاری کردیا

اسٹیٹ بینک نے ‘‘مالی استحکام کا جائزہ’’ برائے 2018ء جاری کردیا

بینکاری و غیر بینکاری اداروں، مالی بازاروں، منڈیوں کی کارکردگی کا تجزیہ پیش کیاگیا

کراچی(بزنس رپورٹر)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی اہم سالانہ مطبوعہ ‘‘مالی استحکام کا جائزہ’’ برائے 2018ء جاری کردیا ہے ۔جائزے میں بینکاری اداروں، غیر بینکاری مالی اداروں، مالی بازاروں، مبادلہ کمپنیوں، غیر مالی کارپوریٹ اداروں اور مالی منڈیوں کے انفرا اسٹرکچر سمیت مالی شعبے کے مختلف زمروں کی کارکردگی اور خطرے کا تجزیہ پیش کیا گیا ہے ۔ ‘‘مالی استحکام کا جائزہ’’ میں کہا گیا ہے کہ 2018ء پاکستان کے مالی شعبے کے لیے ایک صبر آزما سال تھا۔ جڑواں خساروں اور مہنگائی کی بلند سطح سے ابھرنے والی کلّی معاشی کمزوریوں نے استحکام کے اقدامات کو لازم کر دیا جس کے نتیجے میں اقتصادی نمو کی رفتار سست پڑ گئی ہے ۔ مالی بازاروں، خصوصاً بازارِ مبادلہ اور ایکویٹی بازاروں میں سست روی کا رجحان پایا گیا ۔ مالی شعبے کی نمو 2018ء میں معتدل ہو کر 7.5 فیصد ہوگئی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں