افغانستان وقبائلی علاقے منشیات کے گڑھ ہیں، افضل عاصم

افغانستان وقبائلی علاقے منشیات کے گڑھ ہیں، افضل عاصم

ٹی ایم اے ہال میں منعقدہ سیمینار سے انچارج اینٹی نارکوٹکس فورس افضل عاصم ‘ڈائریکٹر ایکسائز رانا انتخاب حسین ‘جعفر حسین مبارک ‘ آصف تارڑ ‘ ڈاکٹر امتیاز ڈوگر ‘ وحیدہ افتخار ‘میجر شاہنواز ودیگر خطاب کر رہے ہیںحکومت نشے کے عادی افراد کے علاج کیلئے اقدامات کرے ، رانا انتخاب، وحید ہ افتخار

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر)مختلف معاشرتی حالات کے باعث وطن عزیز میں نشے کے عادی افراد کی تعداد ساٹھ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے ۔جن کے علاج معالجہ کے لئے حکومتی سطح پر ضلع میں ایسا کوئی سرکاری ادارہ نہیں جہاں ان کو طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ان خیا لات کا اظہار اینٹی نارکوٹکس فورس فیصل آباد کے انچارج افضل عاصم ،ڈی او ایکسائز رانا انتخاب حسین،ڈی او کمیونٹی آصف تارڑ ،ڈی او سوشل ویلفیئر وحیدہ افتخار،ای ٹی او سید بختیار علی شاہ ، ڈاکٹر جعفر حسن مبارک اور دیگر نے فیصل آباد ویلفیئر فورم کے زیر اہتمام منشیات کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔مقررین کا کہنا تھا کہ افغانستان اور قبائلی علاقوں میں 80 فیصد منشیات تیار کی جاتی ہے ۔ نوجوان نسل بطور فیشن سگریٹ،چرس،ہیروئن،افیون،انجکشن ،گٹکا،چھالیہ ،تمباکو اوردیگر اشیا استعمال کرتے ہیں اور پھر وہ اس کے عادی ہو جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں منشیات فروشی روکنے کے لئے حکومتی سطح پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ ضلعی حکومت کو چاہیے کہ وہ ایسا ادارہ قائم کرے جہاں ان کا مفت علاج معالجہ ہو سکے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں