کچرے اور گندگی کے ڈھیر: مزار اورقائداعظم کی رہائش گاہ کو لاوارث چھوڑ دیا گیا
کراچی (رپورٹ :محمد علی حفیظ )بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملانے والے سندھ کے حکمرانوں اور۔۔۔
سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ افسران نے قائد اعظم کے مزار آنے والے راستوں اور قائد اعظم کی کھارادر رہائشگاہ کو لاوارث چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے ان اہم مقامات پر کچرے اور گندگی کے ڈھیر ہیں۔ مزار قائد کی انتظامیہ کا موقف ہے کہ کئی بار سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو خط لکھے لیکن اس کے باوجود مزار قائد کے اطراف نہ کچرا کنڈیاں ختم کیں نہ صفائی ستھرائی کے انتظامات میں کوئی بہتری لائی جاسکی۔ تفصیلات کے مطابق قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمودات صبح و شام بیان کرنے والے سندھ کے حکمرانوں اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے افسران نے کراچی میں موجود ملک کے اہم ترین مقام مزار قائد کی جانب آنے والے تمام راستوں کو مکمل طور پر لاوارث چھوڑ رکھا ہے جس کی وجہ مزار قائد کے اطراف کچرے اور گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ مزار قائد آنے والے شہری شکایات کرتے ہیں کہ دنیا بھر میں ملک بنانے والی شخصیات سے وابستہ مقامات کو نہ صرف اہمیت دی جاتی ہے بلکہ ان کا خاص خیال رکھا جاتا ہے لیکن مزار قائد کے اطراف صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال ثابت کررہی ہے کہ متعلقہ ادارے نہ صرف کام چور ہیں بلکہ بے حس بھی ہوچکے ہیں۔ مزار قائد کے ریزیڈنٹ انجینئر عبد العلیم شیخ نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزار قائد کے اطراف صفائی ستھرائی کی ذمہ داری سندھ سالڈ ویسٹ کی ہے ،کچرے اور خداداد کالونی کے اطراف قائم غیر قانونی کچرا کنڈیوں کے خاتمے کیلئے کئی بار سندھ سالڈ ویسٹ بورڈ کو خطوط ارسال کئے ہیں لیکن اس کے باوجود نہ کچرا اٹھایا جاتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مختلف علاقوں سے کچرا اٹھاکر مزار قائد کے اطراف لاکر ڈالا جاتا ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ صفائی ستھرائی کیلئے یہاں پر بھی کوئی کام نہیں کیا جاتا ،جگہ جگہ کچرا اور گندگی پڑی نظر آتی ہے ۔