سکھر: جعلی، زائد المیعاد ادویات کا کاروبار پھر سراٹھانے لگا
میڈیکل اسٹورز مالکان دو نمبر ادویات فروخت کرکے مریضوں کی زندگی سے کھیلنے لگےپیکٹس پرتاریخیں تبدیل، بعض میڈیکل اسٹوروں سے متعلق شکایات عام ہیں، شہری
سکھر(بیورو رپورٹ)محکمہ صحت کی لاپروائی کے باعث سکھر میں جعلی اور زائد المیعاد ادویات فروخت کرنے کا کاروبار پھر سر اٹھانے لگا، روڈ پر قائم نجی میڈیکل اسٹورز دو نمبر ادویات فروخت کرکے مریضوں کی زندگی سے کھیلنے لگے ، بعض میڈیکل اسٹورز سے متعلق سنگین شکایات سامنے آئی ہیں، جنہوں نے شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرات سے دوچار کردیا ہے ۔ اس سلسلے میں ایڈوکیٹ آغا محسن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنے گھر کے لئے نجی میڈیکل اسٹورز سے ادویات منگوائیں، وہ نہ صرف جعلی بلکہ زائد المیعاد بھی نکلیں۔ انکا کہنا ہے کہ ادویات کے پیکٹس پر تاریخیں تبدیل کی جاتی ہیں، یہ حرکت انسانی جانوں سے کھلی دشمنی کے مترادف ہے ، ان کے مطابق بازار میں اس مافیا کا دائرہ کار بڑھتا جا رہا ہے ، جبکہ متعلقہ اداروں کی خاموشی صورتحال کو مزید خطرناک کر رہی ہے ۔ شہریوں نے بھی ایسی کئی شکایات درج کرائی ہیں کہ شہر میں متعدد میڈیکل اسٹورز غیرمعیاری اور مشکوک ادویات فروخت کررہے ہیں، جن پر تاریخیں تبدیل کی ہوئی ہوتی ہیں، جس سے مریضوں کو فائدے کے بجائے نقصان پہنچتا ہے ۔ عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ ڈرگ انسپکشن ٹیمیں فوری کارروائی کریں، نجی میڈیکل اسٹورز سمیت جعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے ، تاکہ شہریوں کی زندگیوں کو مزید خطرے میں نہ ڈالا جائے ۔