رواں سال لوٹ مار کی 60 ہزار سے زائد وارداتیں، پولیس چیف کا برعکس دعویٰ
ہزاروں موٹر سائیکلیں، گاڑیاں اور موبائل فونز برآمد نہ ہو سکے ، وارداتیں 18 فیصد کم ہوگئیں،پولیس
کراچی (این این آئی)شہر قائد میں رواں برس لوٹ مار کی 60 ہزار سے زائد وارداتیں ہو چکی ہیں لیکن پولیس چیف کہتے ہیں کرائم کم ہو رہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں جرائم پیشہ افراد دندناتے پھرتے ہیں۔ 2025 ابھی ختم نہیں ہوا لیکن رواں برس لوٹ مار کی 60 ہزار سے زائد وارداتیں ہو چکی ہیں۔ تاہم پولیس چیف کا کہنا ہے کہ شہر میں اسٹریٹ کرائم کا گراف تیزی سے نیچے آ رہا ہے ۔رواں برس جرائم پیشہ افراد نے 60 ہزار سے زائد شہریوں کو ان کی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور موبائل فونز سے محروم کیا۔
مختلف وارداتوں کے دوران چھینے اور چوری کیے گئے سیکڑوں موبائل فون برآمد کر کے ان کے مالکان کو واپس ضرور کیے گئے لیکن ہزاروں افراد کی موٹر سائیکلوں، گاڑیوں اور موبائل فونز برآمد نہ ہو سکے ۔موبائل فونز اصل مالکان کو واپس دینے کی تقریب کے دوران پولیس چیف کا کہنا تھا کہ شہر قائد بین الاقوامی سطح پر جرائم کے انڈیکس میں نیچے جاتا جا رہا ہے ۔پولیس حکام کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ تاجروں اور پولیس جوانوں کی کوششوں سے رواں برس موبائل فون کی چوری اور چھیننے کی وارداتوں میں 18 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔