عبدالغفور حیدری کا سوانحی خاکہ

عبدالغفور حیدری کا سوانحی خاکہ

سینیٹ کے نومنتخب ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری اس منصب پر فائز ہونے والی پہلی مذہبی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شخصیت ہیں۔ وہ طلباء سیاست میں بھی فعال رہے ۔ حافظ الحدیث مولانا عبداﷲ درخواستی سے سند حدیث حاصل کی۔ 1994 میں بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں عربی میں تقریر کے ذریعے امت مسلمہ کی ترجمانی کی جس پر عرب حکمرانوں نے سراہا۔ عبدالغفور حیدری 5 جون 1957 کو ضلع قلات میں محمد عظیم کے گھر پیدا ہوئے ۔ دارالعلوم دارالہدیٰ تھیڑی میں ابتدائی دینی تعلیم حاصل کی، اعلیٰ دینی تعلیم جامعہ مخزن العلوم خانپور اور عالم فاضل کی سند دارالعلوم ٹنڈو الہ یا ر سے حاصل کی۔ زمانہ طالب علمی میں جے یو آئی بلوچستان کے صدر اور مرکزی نائب صدر رہے ۔ 1980 میں جمیعت طلبائے اسلام سے مستعفی ہوکر جمیعت علمائے اسلام میں باضابطہ شمولیت اختیار کیا۔ ایم آر ڈی کی تحریک کے دوران انہیں مچھ جیل میں رکھا گیا۔ ایک سال قید بامشقت اور دس کوڑوں کی سزا سنائی گئی۔ 1990 کے عام انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام کے ٹکٹ پر بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور پارلیمانی قائد بنے ۔ تاج محمد جمالی کی قیادت میں قائم ہونے والی صوبائی حکومت میں جمعیت علمائے اسلام کی شمولیت کے بعد مولانا عبدالغفور حیدری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے وزیر بنے اوردو سال بعد اتحادی جماعتوں میں اختلافات پیدا ہوئے تو مولاناعبدالغفور حیدری نے ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تاہم وزیر اعلیٰ قبل از وقت مستعفی ہوگئے جس کے بعد نواب ذوالفقار مگسی کو وزیر اعلیٰ نامزد کیا گیا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے ان کا مقابلہ کیا اور صرف دو ووٹوں سے ہارے ۔ 1993 میں این اے 204 (مستونگ) سے منتخب ہوئے ۔ انہوں نے سردار اختر مینگل کو شکست دی۔ 1995 میں جے یو آئی (ف) کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے ۔ اس منصب پر وہ پانچ مرتبہ منتخب ہوئے اور اب بھی فائز ہیں۔ مئی 2009 میں سینیٹر منتخب ہوئے ۔ 2013 کے انتخابات کے بعد ن لیگ اور جے یو آئی (ف) نے مل کر حکومت بنائی تو وزیر مملکت برائے پوسٹل سروسز بنائے گئے ۔ اس منصب پر وہ 11 مارچ 2015 تک فائز رہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں