سرگوشیاں ہورہی ہیں اکتوبر آنے دیں پھرانتخابات کی درخواست بھی لگا دینگے،الیکشن منسوخ کرنیکی باتیں:حکومت بچانےکیلئے ہر حد تک جائینگے:وزیر دفاع

سرگوشیاں ہورہی ہیں اکتوبر آنے دیں پھرانتخابات کی درخواست بھی لگا دینگے،الیکشن منسوخ کرنیکی باتیں:حکومت بچانےکیلئے ہر حد تک جائینگے:وزیر دفاع

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ ملک میں الیکشن منسوخ قرار دئیے جانے کی بات ہو رہی ہے ، سرگوشیاں ہو رہی ہیں اکتوبر آنے دیں پھر انتخابات کی درخواست بھی لگا دیں گے ،ہم حکومت بچانے کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔

ملک میں آئینی میلٹ ڈائون کا خطرہ ہے ،، فچ نے اپنی رپورٹ میں 18ماہ میں حکومت کے خاتمے سے متعلق جو بات کی ہے ، اس میں وزن ہے ، ٹیکنوکریٹ حکومت میں شامل ہونے کے لیے لوگ تیار بیٹھے ہیں۔ ملک میں غیر یقینی ماحول ہے جس میں سیاست دانوں کے ساتھ ساتھ عدلیہ کا بھی حصہ ہے ۔اقتدار چھن جانے کے بعد سے پی ٹی آئی پاکستان کیلئے خطرہ بن گئی ہے ، سفارتی سطح ہویا کوئی اور پی ٹی آئی کو امریکا سے امداد مل رہی ہے ، پی ٹی آئی نے اپنی حمایت کیلئے امریکا میں لابیز ہائر کر رکھی ہیں،سانحہ 9مئی کے بعد پی ٹی آئی پر پابندی لگنی چاہئے تھی ،حالات پریشان کن ہیں ،عمران خان کی مقبولیت سے انکار نہیں ۔وزیردفاع خواجہ آصف نے گزشتہ روز ٹی وی انٹرویو زمیں کہاکہ الیکشن کے نتیجے میں ہمیں جوسپیس ملی ہے اس کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے ، اس سلسلے میں ہمارے پاس جو جو دوا موجود ہے ، استعمال کریں گے ۔

پی ٹی آئی کی امریکا سے نورا کشتی ہو رہی ہے ، امریکا کا سارا نظام ان کے حق میں بول رہا ہے ۔مشرف دورمیں پاکستان کی خودمختاری کو داؤ پر لگایا گیا، ہماری مشکلات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہوا، امریکا کا اتحادی ہونے کے باوجود ہم پر پابندیاں لگتی رہیں، امریکا کو اَپ سیٹ کرنے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں۔تحریک انصاف والے دہشت گردوں کے خلاف بیان نہیں دیتے ، خیبرپختونخوا میں بہت سارے علاقوں میں حکومتی رٹ نہیں ہے ، تحریک انصاف والے دہشت گردوں کے آگے مصلحانہ کیوں ہیں؟۔پی ٹی آئی نے ملک پر اٹیک کیاہے ، انکی ملکی مفاد کیخلاف سرگرمیاں پچھلے ڈیڑھ سال سے جاری ہیں۔خواجہ آصف نے تسلیم کیا کہ تحریک انصاف پر پابندی کا وقت سے پہلے اعلان کردیا گیا، پیپلزپارٹی سمیت اتحادیوں سے مشاورت ضروری ہے ، ان سے مشاورت نہیں کی گئی، اتفاق رائے سے فیصلہ کریں گے ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ فچ ایک کریڈٹ ریٹنگ ادارہ ہے ، جو کریڈٹ ریٹنگ کرتے ہوئے سیاسی حالات بھی دیکھتا ہے ، اس وقت سارے حالات دیکھیں تو پریشان کن ہیں ۔ پیپلز پارٹی ہمارے ساتھ ہے مگر حالات کو دیکھنے میں اختلافات ہو سکتے ہیں ۔

کچھ لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں ، قائد ن لیگ بھر پور ایکٹو ہیں، تمام بڑے فیصلے اور سٹریٹجی نواز شریف سے منظور ہوتی ہے ۔ان کاکہناتھاکہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی صورتحال نظر نہیں آرہی، شہباز شریف نے مختلف اوقات میں بات چیت کی آفر کی، لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعظم کی آفر کا کوئی جواب نہیں آیا بلکہ آفر پر پی ٹی آئی نے شور شرابہ کیا۔میرا نہیں خیال کہ مذاکرات ہوں گے ، ملک میں اس وقت ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے ، آئندہ 10 دن بہت اہم ہیں، تمام مسائل پر کلیئریٹی آجائے گی، گومگوں کی کیفیت ضرور ہے مگرایسی صورتحال نہیں کہ سسٹم لپیٹا جائے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ٹرمپ اور بانی پی ٹی آئی میں بہت مماثلت ہے ، سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق امریکی صدر ٹرمپ جڑواں لگتے ہیں کیونکہ عمران خان پر حملہ ہوا، مقدمات میں جیل جانا پڑا، ٹرمپ پر حملہ ہوا اور وہ بھی مقدمات میں جیل گئے ۔

قبل ازیں پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا میں نہیں سمجھتا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج سے حکومت کوکوئی خطرہ ہوگا، ایڈ ہاک ججز کی تقرری ایسا معاملہ نہیں جس پر احتجاج کیا جاسکے ، عدلیہ میں ایڈہاک ججوں کی تقرری پہلی مرتبہ نہیں ہورہی ، متعدد بار ایڈ ہاک ججز کی تقرری ہوئی ، عدلیہ کی تاریخ میں بڑے بڑے نام ایڈہاک ججز بھی رہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی والے چاہتے ہیں ہر چیز ان کی مرضی کے مطابق ہو، تو یہ تو نہیں ہوسکتا، اس وقت دو چار بڑے گمبھیر مسائل ہمیں درپیش ہیں، 9 مئی کے اندوہناک واقعہ کو سوا سال ہو گیا ہے ،جس کا کوئی احتساب نہیں ہوسکا، معیشت بڑا مسئلہ ہے ، بجٹ کے بعد اشیا کی قیمتیں بڑھی ہیں ،مہنگائی ہمارے لئے اور عوام کیلئے تشویشناک بات ہے ،دہشتگردی ہمارا بہت بڑا مسئلہ ہے ، شہدا کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ،سیاستدان صرف سیاست سیاست کھیل رہے ہیں ۔ ان کا کہناتھاکہ پاکستان تحریک انصاف نہیں چاہتی کہ معیشت بحال ہو اور پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو، پی ٹی آئی والے دہشت گردی کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لینا چاہتے ،خیبرپختونخوا میں شہادتیں ہوتی ہیں ، پی ٹی آئی کا کوئی بندہ جنازہ تک پڑھنے نہیں جاتا،یہ رویہ صحیح نہیں ہے ، کل تک جو ایبسلوٹلی ناٹ تھا،اب اس ملک سے یہ اپنی ساری سیاست کنٹرول کررہے ہیں۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں