اسلام آباد: پی ٹی آئی سیکرٹریٹ پر چھاپہ، رؤف حسن گرفتار، ہمارے ارکان اسمبلی کے حلف نامے ہدف: تحریک انصاف

اسلام آباد: پی ٹی آئی سیکرٹریٹ پر چھاپہ، رؤف حسن گرفتار، ہمارے ارکان اسمبلی کے حلف نامے ہدف: تحریک انصاف

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،خصوصی رپورٹر،اپنے نامہ نگار سے،مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کر پارٹی کے ترجمان رؤف حسن کو گرفتار کرلیا۔ تحریک انصاف نے کہا کہ ہمارے ارکان اسمبلی کے حلف نامے ہدف تھے۔ پیر کو دن 11 سے 12 بجے کے درمیان پولیس کی بھاری نفری نے پی ٹی آئی مرکزی دفتر کا گھیراؤ کرلیا۔ خواتین اور دیگر کارکنوں کو گرفتار کرکے قیدی وین میں ڈال دیا گیا، پولیس کی اضافی نفری بھی منگوائی جاتی رہی۔

میڈیا کو بھی پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کی طرف جانے سے روک دیا گیا۔ایس ایس پی حسن جہانگیر وٹو کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری نے سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار ا، کمپیوٹر اور دیگر سامان بھی تحویل میں لے لیا۔ پولیس نے رؤف حسن کو گرفتار کیا تو چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر بھی ان کی طبیعت کی خرابی کے باعث پولیس لائن روانہ ہوئے ، چیئرمین پی ٹی آئی کو پولیس نے کہا کہ آپ کی کسی مقدمے میں گرفتاری مطلوب نہیں آپ جا سکتے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ پولیس نے مجھے گھر چھوڑ دیا ۔تحریک انصاف کی قیادت کے الزامات پر آئی جی اسلام آباد نے وضاحت کی کہ پی ٹی آئی سیکرٹریٹ پر ایف آئی اے اور پولیس نے تلاشی کیلئے چھاپہ مارا اور انسداددہشتگردی عدالت سے وارنٹ لے کر تمام امور انجام دیئے گئے ۔آئی جی اسلام آباد نے تصدیق کی کہ رؤف حسن کو پی ٹی آئی سیکرٹریٹ سے گرفتارکیا گیا ۔ دریں اثنا پی ٹی آئی کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کو بھی گرفتار کر کے انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں پیش کیا گیا عدالت نے انکا7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔تفتیشی افسر نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ احمد وقاص جنجوعہ سے گرفتاری کے وقت دھماکا خیز مواد برآمد ہوا، کالعدم تنظیموں سے تعلقات اور مزید تفتیش اور ریکوری کیلئے ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

ادھر وزارت داخلہ کے ترجمان کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ جبکہ ایف آئی اے نے ریاست مخالف پروپیگنڈے میں ملوث ہونے پر رؤف حسن کو گرفتار کرلیا ۔ ابتدائی تفتیش اور ڈیجیٹل مواد کی روشنی میں پی ٹی آئی کے ڈیجیٹل میڈیا وِنگ پر اسلام آباد پولیس اور ایف آئی اے کی ٹیم نے چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا ۔ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ریاست مخالف پروپیگنڈے میں ملوث ہے ، جے آئی ٹی تشکیل دی جا رہی ہے ۔ادھر خیبرپختونخواہ ہائوس میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کو بتانا چاہتا ہو ں آرٹیکل 7 کے تحت ریاست کا احترام کریں، تمام ادارے بشمول فوج آرٹیکل 7 کے تحت ریاست کے ماتحت ہوتے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سیاسی حکومت کی ناکامی ہے ،بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخوا کے بارڈر پر سمگلنگ کون کروا رہا ہے ؟ کیا بارڈر پر پٹواری ہیں جو سمگلنگ کروا رہے ہیں، اس کے لیے تو ہمارے پاس وسائل ہی نہیں ، ہمارے ممبران اسمبلی پر ہر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کیسز چل رہے ہیں ۔ عمر ایوب نے کہا کہ پولیس کی آج کی ریڈ ہمارے ممبران اسمبلی کے بیان حلفی ہتھیانے کا بہانہ تھا، ہماری ایجنسیز سے برداشت نہیں ہو رہا کہ پی ٹی آئی کو یہ نشستیں کیوں دی جا رہی ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر نے بطور فوج کے ترجمان نے بلکہ فنانس منسٹر کے طور پر پریس کانفرنس کی، وہ پریس کانفرنس سے پہلے وزیراعظم ہاؤس سے بے نامی اکاؤنٹس کے بارے میں پوچھ لیتے ، جس کے لیے ایان علی منی لانڈرنگ کرتی تھی اور اس میں نام آصف زرداری کا آتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ قمر باجوہ کے سمدھی صابر مٹھو کی اربوں کی پراپرٹی کہاں سے آگئی ؟ منشیات کی سمگلنگ پاکستان میں عروج پر ہے یہ کون لوگ کر رہے ہیں انہیں سامنے لایا جائے ۔ بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ تحریک انصاف کے مرکزی دفتر پر بارہ بجے سے پہلے ریڈ ہوئی ۔ ہمارے سینٹرل آفس کو گھیر لیا گیا۔ دفتر کے سارے کیمروں سے فوٹیج لے کی گئی اور تصاویر بنائی گئی۔،ہم پی ٹی آئی کے دفتر پر کارروائی کرنے کی مذمت کرتے ہیں ،ہم پر پابندی لگائی گئی ، مگر عوام ہمارے ساتھ کھڑے رہے اپ سرچ وارنٹ کے ساتھ آتے تو ہم آپکے ساتھ تعاون کرتے یہ کسی بھی کیس کی انکوائری کے کیے نہیں آئے ، ہمارے ایم این ایز اور کے پی کے اور پنجاب کے ایم پی اے کے بیان حلفی موجود تھے ۔ پولیس نے وہ تمام بیان حلفی اپنی تحویل میں لے لیے ،تحریک انصاف دہشت گردی کی ہر جگہ پر مذمت کرتی ہے ،انہوں نے کہاکہ ہم انڈین آرمی چیف کے بیان کی مذمت کرتے ہیں، حکومت جو بھی آپریشن کرنا چاہتے ہیں پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے ہمیں آپریشن عزم استحکام کے سے تاحال کوئی بریفنگ نہیں ملی ہمیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے ، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہمارے ایم این ایز کو اٹھایا گیا، ہمارے ممبران اسمبلی کو لالچ دیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ رئوف حسن کی رہائی کیلئے ہم عدالتی کارروائی میں حصہ لیں گے اور انہیں رہا کروائیں گے ۔ہمیں اب تک ایف آئی آر کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔

علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ بار صوابی کی حلف برداری کے موقع پر وکلا سے خطاب کرتے ہوئے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ بنوں واقعہ کو بنیاد بنا کر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے لیے جواز پیدا کر رہے ہیں۔ بنوں کا واقعہ جو ہوا ہے یہ ایک نیا ڈرامہ شروع کر رہے ہیں لیکن ہم کسی صورت اپنے صوبے میں آپریشن نہیں ہونے دیں گے ۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے جو حالات ہیں اس کے بعد ملکی اداروں، آئین و قانون پر اعتماد ختم ہوچکا ہے جبکہ مجھے تو ڈر لگ رہا ہے خدانحواستہ ہم خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہم تنگ آ چکے ہیں اب بارود، بندوق اور بم دھماکے نہیں چلیں گے ۔ حلفاً کہتا ہوں کہ پنجاب سے چار پانچ ایم این ایز کو اداروں کی جانب سے وفاداری تبدیل کرنے کا کہا جا رہا ہے ۔پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پولیس ہمارے ایم این ایز کے پارٹی وابستگی کے بیان حلفی بھی لے گئی ہے ۔اپنے بیان میں شبلی فراز نے کہا کہ یہ بیان حلفی سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن میں جمع کروانے تھے۔ حکومت کیخلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دیں گے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں