وفاقی کابینہ:پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ مؤخر:9مئی کو ملک کی بنیادیں ہلانے والا ٹولہ نئی وارداتیں کر رہا،جو کسی صورت قابل برداشت نہیں:شہباز شریف

وفاقی کابینہ:پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ مؤخر:9مئی کو ملک کی بنیادیں ہلانے والا ٹولہ نئی وارداتیں کر رہا،جو کسی صورت قابل برداشت نہیں:شہباز شریف

اسلام آباد(نامہ نگار،اے پی پی،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی کابینہ نے تحریک انصاف پر پابندی کا معاملہ مؤخر کردیا۔بانی پی ٹی آئی، عارف علوی، قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی پر بھی فیصلہ نہ ہوسکا۔

وفاقی کابینہ نے فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصلیٹ پر حملے اور پرچم کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی جبکہ مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی ظلم و بربریت کی مذمت کیلئے قرارداد کی منظوری دے دی ،ملک میں کاروباری سرگرمیوں، سرمایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کیلئے 126 ممالک کیلئے آن لائن ویزا ایپلی کیشن سسٹم کے نفاذ کی بھی منظوری دی جس سے ان ممالک کے شہری 24 گھنٹوں کے اندر بزنس اور ٹورسٹ ویزا حاصل کر سکیں گے ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا9مئی کو ملک کی بنیادیں ہلانے والا ٹولہ نئی وارداتیں کر رہا ، جو کسی صورت قابل برداشت نہیں ، پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ سے آرمی چیف اور انکے خاندان کیخلاف باتیں کی گئیں جو ناقابل قبول ہیں ۔دہشتگردی کی حالیہ لہر منظم سازش ہے ،ٹی ٹی پی افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال کر رہی ہے ،ویزا پالیسی سے معاشی سرگرمیاں تیز ہونگی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس بدھ کو ہوا۔جس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی، سابق صدر عارف علوی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ زیر غور نہ لاتے ہوئے مؤخر کردیا۔ذرائع کے مطابق حکومت نے معاملے پر پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا جس کے بعد معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ نے ملک میں کاروباری سرگرمیوں، سر مایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کے لئے 126 ممالک کے لئے آن لائن ویزا ایپلی کیشن سسٹم کے نفاذ کی منظوری دے دی ،ان 126 ممالک کے شہری ویزا پراسیسنگ فیس سے بھی مستثنٰی ہوں گے ۔

علاوہ ازیں تیسرے ملک کا پاسپورٹ رکھنے والے سکھ یاتریوں کے لئے ویزا آن آرائیول کی سہولت کے لئے الگ سے سب کیٹیگری کی منظوری بھی دی گئی ۔اس حوالے سے وفاقی وزارت داخلہ میں ایک ڈیش بورڈ بھی قائم کیا جائے گا جو آن لائن ویزا کے نظام کی نگرانی کرے گا۔وفاقی کابینہ نے اسلام آباد، بلوچستان، سندھ، لاہور اور پشاور کے معزز ہائی کورٹس اور وفاقی وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر بینکوں کے مقدمات کے حوالے سے خصوصی عدالتوں اور بینکنگ کورٹس کو نوٹیفائی کرنے کی منظوری دے دی۔ سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ایکٹ 1997 کے سیکشن 37 کے تحت یہ عدالتیں تشکیل دی جائینگی یہ خصوصی اور بینکنگ عدالتیں سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے تحت کام کریں گی۔وفاقی کابینہ نے پاکستان اور ڈنمارک کے درمیان لاجسٹکس ، ٹرانسپورٹ، گرین اینڈ سسٹین ایبل گروتھ، واٹر ویسٹ مینجمنٹ ، اربن گرین ڈویلپمنٹ، متبادل توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے فروغ کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری بھی دی۔ اجلاس میں مظلوم فلسطینی بھائیوں، بہنوں اور بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اسرائیلی ظلم وبربریت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کیلئے قرارداد کی منظوری دی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا ایسی سفاکی، بربریت اور ظلم کی مثال حالیہ تاریخ میں کہیں نہیں ملتی ، اسرائیل کے ظلم کو دیکھتے ہوئے محض مذمت کافی نہیں کیونکہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے ، اقوام متحدہ کی قراردادیں، انسانی حقوق کی تنظیموں، اداروں کے مطالبات اور پوری دنیا کے مہذب اور انصاف پسند عوام کے احتجاج کے باوجود اسرائیل کا ظلم جاری ہے لہذا عالمی برادری اور عالمی ادارے نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ریاست کے خلاف پابندیوں سمیت قانونی ، سفارتی اور انتظامی اقدامات کا آغاز کریں۔

قرارداد میں اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا۔ وفاقی کابینہ عوام اور ریاست کی نمائندگی کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ فلسطین اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کی آزادی ، اقوام متحدہ اور عالمی قانون کے مطابق حقوق کی فراہمی تک ہر طرح سے ان کی مدد جاری رکھے گی، فلسطینیوں کو خوراک سمیت دیگر ضروری سامان کی فراہمی کے لئے پہلے سے بڑھ کر کوششیں کی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق نجکاری کمیشن کے بورڈ کے اراکین کی تعداد میں اضافے ، متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری بھی دے دی گئی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا 9 مئی کو پاکستان کی بنیادیں ہلانے میں ملوث ٹولہ پاکستان کے پرامن شہریوں اور پاک فوج کے خلاف ہے اور مختلف ہتھکنڈوں سے نئی وارداتیں کررہا ہے ،جو کسی صورت قابل برداشت نہیں۔وزیر اعظم نے کہا 9 مئی کو ایک ٹولے نے افراتفری مچائی اور پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔ سب کے علم میں ہے کہ ماضی میں انہوں نے پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پر حملہ کیا تھا ۔ وزیر اعظم ہاؤس کے ارد گرد ان کے جتھے آئے تھے ،آج وہی پاکستان کے خلاف نئے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں،پاک فوج کے خلاف منظم پراپیگنڈا کیاجارہا ہے ۔آرمی چیف اور ان کے خاندان کو سوشل میڈیا پر ٹارگٹ کیاجارہا ہے ،یہ ناقابل قبول ہے ، مسلح افواج ہماری سرحدوں کے محافظ ہیں،انہوں نے اپنے خون سے وطن کی آبیاری کی ہے اور جان ہتھیلی پر رکھ پر سرحدوں کی حفاظت کی ہے ۔اس کے خلاف بند باندھنا ہوگا پاکستان کے مفادات کے تحفظ کے لئے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا فلسطین میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور 40 ہزار فلسطینیوں کو بے دردی سے شہید کیاگیا ہے جن میں ہزاروں بچے شامل ہیں،ان دلخراش اور بدترین مظالم کی عصر حاضر میں مثال نہیں ملتی۔جب بھی کوئی نئی قرار داد منظور کی جاتی ہے اسرائیلی مظالم اتنے ہی بڑھ جاتے ہیں ان مظالم کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔انہوں نے کہا بدقسمتی سے جرمنی اور دیگر ممالک میں ہمارے سفارتخانوں پر حملہ کئے گئے ،یہ افسوسناک واقعات ہیں،وزیر خارجہ نے اس کا فوری نوٹس لیا ہے ۔اپنے سفارتخانوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے ۔متعلقہ ممالک کے سفیروں کو طلب کرکے ان سے شدید احتجاج کرنا چاہیے ،سفارتخانوں اور عملہ کی حفاظت یقینی بنانا میزبان ملک کی ذمہ داری ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا حکومت کاروبار میں آسانیاں پیداکرنے کے لئے پوری طرح کوشاں ہے اس حوالے سے ویزا رجیم میں بڑی تبدیلی کی ہے اس کے تحت 126 ممالک سے تاجروں،ٹریولرز اور سیاحوں سے ویزافیس نہیں لی جائے گی۔اس سے بیرونی سرمایہ کاری بڑھے گی،ویزا پالیسی میں نرمی کے فیصلے سے پاکستان باہر سے آنے والوں کے لئے پرکشش مقام بن گیا۔وزیر اعظم نے کہا ہوائی اڈوں پر ای گیٹس کا قیام عمل میں لایاجارہا ہے ، گوادر سمیت 9 ہوائی اڈوں پر اس کا اجرا کیاجائے گا،پہلے مرحلے میں کراچی،لاہور اور اسلام آباد میں ای گیٹس کا اجرا کیاجائے گا۔انہوں نے کہا اس عمل سے مذہبی سیاحت کو فروغ ملے گا ،معیشت مستحکم ہوگی،زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا اتحادی حکومت کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے ،کوشش کرنا ہمارا فرض ہے ،محنت اور لگن سے کام کیا تو نتائج حوصلہ افزا ہوں گے ۔بجٹ کے دوران دباؤ تھا،درپیش چیلنجز کے پیش نظر عوام کو ریلیف کی فراہمی کے حوالے سے بجٹ میں بڑے فیصلے کئے گئے ۔غریب کو مہنگائی اور دیگر چیلنجز کا سامنا ہے ،ہم نے اپنے بجٹ میں کٹوتی کرکے مستحق بجلی صارفین کو 50 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے ۔ انہوں نے کہا حالیہ دنوں میں خیبر پختونخوااور بلوچستان سمیت ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔یہ پاکستان کے خلاف منظم سازش ہے ۔دہشت گردی کی لہر قابل افسوس ہے اس میں کچھ ہمسایہ ممالک کی سرزمین استعمال ہورہی ہے ۔اس حوالے سے ان سے مختلف فورمز پر بات ہوئی ہے ۔ہم 40 سال سے ان کے پناہ گزینوں کی میزبانی کررہے ہیں،وہ ہمارے بھائی ہیں وہ یہاں رہیں ،حالات سازگار ہونے پر واپس جائیں گے لیکن مہمان نوازی کا بدلہ یہ دیاجارہا ہے ! ، ان کی سرزمین سے ٹی ٹی پی پاکستان کے خلاف دہشت گردی کرے تو یہ قابل قبول نہیں ، ہم اپنے شہریوں کی مکمل حفاظت یقینی بنانے کے لئے تیار ہیں تاہم ہم چاہتے ہیں کہ بات چیت سے مسئلہ حل ہو، ہم امن سے رہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں