دھرنے کا پانچواں روز،مذاکرات میں ڈیڈلاک ملک گیر احتجاج کرینگے:حافظ نعیم

دھرنے کا پانچواں روز،مذاکرات میں ڈیڈلاک ملک گیر احتجاج کرینگے:حافظ نعیم

راولپنڈی(خصوصی نامہ نگار،نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ )مہنگائی اور بجلی بلوں کے خلاف راولپنڈی میں جماعت اسلامی کا دھر نا پانچویں روز بھی جاری رہا جبکہ حکومت اور جماعت اسلامی کے مابین مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرار ہے ۔

مذاکرات کا دوسرا دور تاحال شروع نہ ہو سکا۔ کراچی میں آج سے گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا شروع دیا جائیگا،جماعت اسلامی نے حکومت کے سامنے 10مطالبات رکھے ہیں، لیاقت باغ میں دھرنے سے خطاب اورمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ آئی پی پیز سے معاہدے عوام کے سامنے لائے جائیں، دھرنا کے آئندہ فیز میں ہم شاہراہوں پر بیٹھیں گے ۔حکومت تصادم سے گریز کرے ، آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے ۔ احتجاج اور دھرنا ملک بھر میں پھیلایا جائے گا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وزرا کہتے ہیں آئی پی پیز سے بات نہیں کر سکتے اور معاہدے سامنے نہیں لا سکتے ، یہ حکومتی مجبوری نہیں نااہلی و نالائقی ہے ، حکومت کی نااہلی کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے ، پرویز مشرف،پی پی پی،ن لیگ،پی ٹی آئی سب نے آئی پی پیز سے معاہدے کیے ۔

دھرنے سے 25 کروڑ عوام میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے ، بجلی کے بل ادا کرنا کسی کے لیے ممکن نہیں رہا، ایک ہزار ارب روپے کی کرپشن ایف بی آر کے ذریعے ہوتی ہے ۔ وزیراعظم شہباز شریف اعلان کریں وزیر اور سرکاری آفیسر 1300 سی سی سے زائد گاڑی استعمال نہیں کریں گے ، بڑی گاڑیوں کی بندش سے 1350 ارب روپے کا فائدہ ہوگا، اس پر وزیراعظم کام کیوں نہیں کر سکتے ،حافظ نعیم نے کہا کہ وزیر اعظم 13 سو سی سی گاڑی میں اپنی سیٹ ایڈجسٹ کرالیں، پاکستان کا اندرونی و بیرونی 65 ٹریلین قرضہ بنتا ہے ، یہ قرضہ بینک سے لیا جارہا ہے جس کا فائدہ بینک کو ملتا ہے ، بینک آباد اور ہم برباد ہورہے ہیں،قوم کو سودی نظام سے نجات دلائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ہمارے دھرنے کی تعریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں، تحریک تحفظ آئین پاکستان سے رابطہ اور ملاقاتیں ہیں، وہ یہاں تشریف لائیں ان کو ویلکم کریں گے ، ہمارا اصولی مؤقف ہے کسی اتحاد میں شامل نہیں ہونگے ۔حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت جلد اقدامات کرے ورنہ دھرنے کا دائرہ بڑھے گا، دوسرے مرحلے میں ہم شاہراہوں پر بیٹھیں گے ، ہم ملک میں امن و امان کو ختم نہیں کرنا چاہتے ، حکومت تصادم چاہتی ہے ، اس سے گریز کرے ۔ہم مطالبات منظور کروائے بغیر نہیں جائیں گے ، کراچی میں آج سے گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا شروع ہونے جارہا ہے ، پشاور کے وزیر اعلیٰ یا گورنر ہاؤس کے باہر بھی اکٹھے ہو سکتے ہیں، دھرنا ملک بھر میں پھیلایا جائے گا۔ سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ڈی چوک کسی کے باپ کا نہیں وہاں جانے کا ارمان بھی پورا کر دیں گے ۔اسلام آباد پر قابض لوگ تباہی اور بربادی کے ذمہ دار ہیں۔ملک وقوم کو سیاسی،معاشی دہشتگردوں سے واسطہ پڑ گیا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں