مذاکرات کب اور کس بنیاد پر؟یہ حکومت کی صوابدید:بیرسٹر گوہر:سب کو انا قربان کرنا پڑیگی:محمود اچکزئی

مذاکرات کب اور کس بنیاد پر؟یہ حکومت کی صوابدید:بیرسٹر گوہر:سب کو انا قربان کرنا پڑیگی:محمود اچکزئی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوزایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہرعلی خان نے کہا ہے کہ حکومتی کمیٹی کی تشکیل کے بارے میں کسی نے نہیں بتایا تاہم بات چیت کیلئے حکومتی کمیٹی کی تشکیل اچھی بات ہے۔

اب یہ حکومت کی صوابدیدہے کہ وہ محموداچکزئی سے مذاکرات کب اورکس بنیادپر کرنا چاہتی ہے ۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے مسلم لیگ ن کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو آگے لے جانے کے لئے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ، عمران خان کے علاوہ پی ٹی آئی کے کسی رہنما کی مخالفت سے فرق نہیں پڑتا،مذاکرات کیلئے سب کو اپنی ضداورانا کوقربان کرناہوگا ۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے محمود اچکزئی کو بات چیت کی اجازت دے رکھی ہے اور ہمیں محمود اچکزئی کے حکومت سے مذاکرات کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ، محمود اچکزئی حکومتی کمیٹی سے بات کر کے تجاویز لاتے ہیں تو غور کریں گے ۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اورتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود اچکزئی نے اسلام آباد میں صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کے دوران مسلم لیگ ن کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کی تصدیق کی۔

انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایسا الائنس بنا جو آئین کی بالادستی چاہتا ہے ، اگر سیاستدان آئین کی بالادستی کیلئے اکٹھے ہو جائیں تو غیر آئینی قوتیں پیچھے ہٹ جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں 10سال آئین کی عملداری رہے تو ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا، آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی آئین کی بالادستی کی بات کرتے ہیں۔ آئین کیلئے نواز شریف سمیت تمام سیاسی قیادت ایک پیج پر ہے ، میری رانا ثنا اللہ سے ملاقات ہوئی ہے ، ملک کو آگے لے جانے کیلئے مذاکرات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ہاتھ بڑھانے پر پی ٹی آئی کو مثبت ردعمل دینا چاہئے تھا،ایسا ہوتا تو مذاکرات اسی وقت شروع ہوجاتے ، بانی پی ٹی آئی نے مجھے حکومت سے مذاکرات کا اختیار دیا ہے ۔ افسوس سے کہتا ہوں کوئی سیاسی رہنما ایک دوسرے پر اعتمادکرنے کو تیار نہیں ،شہباز شریف نے اپوزیشن سے ہاتھ نواز شریف کی مرضی سے ملایا، شہباز شریف سیاسی آدمی نہیں مگر اچھا ایڈمنسٹریٹر ضرور ہے انہیں وزارت عظمیٰ کا منصب قبول نہیں کرناچاہئے تھا،اب بھی وقت ہے عہد ہ چھوڑدیں ، ان کے مقابلے میں نواز شریف سیاسی ذہن رکھنے والے شخص ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کیخلاف کھڑے ہوئے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں