سموگ:لاہور میں لاک ڈاؤن،پابندیوں کا نفاذ،یہ سیاسی نہیں انسانی مسئلہ،بھارت سے بات کرنا ہوگی:مریم نواز
لاہور(نمائندہ دنیا ، مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور میں بڑھتی سموگ کو کنٹرول کرنے کیلئے مختلف علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن لگا دیا گیا جسکے تحت آلودگی پھیلانے والے کئی کاموں پر پابندی ہو گی جبکہ حکومت پرائمری سکولوں میں چھٹیاں کرنے پربھی غورکررہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ نے لاہور میں بڑھتی سموگ پرقابو پانے کیلئے محکمہ کے گرین لاک ڈاؤن لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جسکے مطابق ڈیوس روڈ، ایجرٹن روڈ، ڈیورنڈ روڈ ، کشمیر روڈ،شملہ پہاڑی ، گلشن سینما ، ایبٹ روڈ ،شملہ پہاڑی سے ریلوے سٹیشن اور ایمپریس روڈ ہاٹ سپاٹ ایریاز میں شامل کردئیے گئے ، کوئین میری روڈ اور اسکے اطراف کو بھی آلودگی والے علاقوں میں شامل کیا گیا ہے ۔ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں تعمیراتی کاموں، موٹرسائیکل رکشوں،کمرشل جنریٹرز کے استعمال پر پابندی ہو گی جبکہ رات 8بجے کے بعد ان علاقوں میں باربی کیو، اوپن فوڈ پوائنٹس، لکڑی، کوئلے پر کھانا پکانے والے پوائنٹس بند رہیں گے ۔ صفائی کمپنی کے علاوہ چھڑکاؤ اور جھاڑو بھی نہیں دیاجاسکے گا ۔ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں رات 10 بجے کے بعد شادی ہالز کھلے رکھنے پر بھی پابندی ہوگی۔لاک ڈاؤن ایریاز میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو پکڑنے کیلئے ٹیمیں تعینات ہوں گی۔لاک ڈاؤن والے علاقوں میں سرکاری ونجی دفاتر ورک فرام ہوم کے انتظامات یقینی بنائیں گے ، پابندیوں کا اطلاق 4نومبر تک رہے گا۔
اس حوالے سے پرائمری سکولوں میں چھٹیاں کئے جانے کی تجویز بھی زیرغور ہے جس پر جلد فیصلہ متوقع ہے جبکہ سموگ سے نجات کیلئے وزیراعلیٰ مریم نواز نے صنعتی علاقوں میں شجرکاری بڑھانے کا فیصلہ کر لیا۔ لاہور گرین ماسٹر پلان کے تحت درختوں کی دیوار بنائی جائیگی، درختوں کا حفاظتی حصار بنا کر کاربن کی روک تھام اور آکسیجن کی مقدار بڑھائی جائے گی، ہر درخت کی جیو ٹیگنگ بھی ہو گی، صنعتی شجرکاری بھی بڑھائی جائے گی۔سموگ کے تین ماہ میں طلبہ اور تعلیمی اداروں کو خاص طور پر گرین پراجیکٹس میں شامل کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے ، وزیراعلیٰ نے تعلیمی اداروں اور طلبہ کو گرین فورس بنانے کی ہدایت کی ہے ۔ماحولیاتی خلاف ورزیوں پر پنجاب حکومت کا آپریشن کلین اپ بھی جاری ہے ، ماڈل ٹاؤن میں دھواں پھیلانے پر مختلف فوڈ ہاؤسز کو سیل کیا گیا، فضائی آلودگی پھیلانے پر 2 فیکٹریاں سیل ، 2 لاکھ جرمانہ عائد، 3 بھٹے اور پلاسٹک پگھلانے والے 4 پلانٹ بھی مسمار کردئیے گئے ، ، آلودگی پھیلانے پر 296 گاڑیوں کے چالان اور 102 گاڑیاں بند کی گئیں۔دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے اعتبار سے لاہورگزشتہ روز دوسرے نمبر پر رہا، شہر میں سموگ کی اوسط شرح 235ریکارڈ کی گئی ۔ جوہر ٹاؤن کا ایئر کوالٹی انڈیکس 410، مراتب علی روڈ کا 276جبکہ ڈی ایچ اے کا260ریکارڈ کیا گیا ۔
لاہور(نمائندہ دنیا،سٹی رپورٹر)وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے نے سموگ کے خاتمے کی مشترکہ کاوشوں کے لئے بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کو خط لکھنے کا اعلان کردیا ،ان کا کہناہے کہ سموگ سیاسی نہیں انسانی مسئلہ ہے اس پر بھارت سے بات کرنا ہوگی ۔ مریم نواز نے پہلی اینٹ رکھ کر لاہور میں ملک کے بڑے اورپہلے سرکاری کینسرہسپتال سٹیٹ آف دی آرٹ نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا،ان کا کہناتھاکہ حکومت سنبھالے 7ماہ ہوئے ہیں ،سات ماہ میں منصوبے فائلوں سے نہیں نکلتے اور ہم نے کینسر ہسپتال پر کام شروع کردیا ہے ،کسی مریض کو علاج سے انکار نہیں ہوگا،سٹیج تھری اور فورکابھی مفت علاج ہوگا ۔ہر شہر میں کارڈیالوجی، نیورولوجی، پیڈز اور ڈائیلسیز سینٹرز بنانا چاہتی ہوں۔ انہوں نے دیوالی کی تقریب میں اقلیتی برادریوں کے لئے خصوصی کارڈ کے اجرا،اگلے سال سے کارڈ اور مینارٹی خاندانوں کی تعداد بڑھانے ،مینارٹی ورچوئل پولیس سٹیشن کے قیام اور مینارٹیز کی آبادیوں کے گلی محلوں میں ترقیاتی کاموں کے اعلانات بھی کئے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز نے 90شاہراہ قائداعظم پر ہونیوالی دیوالی کی تقریب کی میزبانی کی اور روایتی چراغ روشن کیا ،اس موقع پر ورچوئل آتش بازی کی گئی۔اس موقع پر انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سموگ کے خاتمے کے لئے کام کررہے ہیں تو انڈین سائیٹ سے میچنگ رسپانس ہونا چا ہئے ،یہ سیاسی نہیں انسانی مسئلہ ہے ،ماحولیاتی نقصان دونوں طرف پہنچ رہاہے جب تک دونوں پنجاب مل کر اقدامات نہیں کریں گے سموگ سے نہیں لڑ سکتے ،سموگ کے مسئلے پر بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کو خط لکھوں گی ،ہمیں اس ایشو پر بھارت سے بات کرناہوگی ۔ وزیر اعلیٰ تقریب کے دوران اپنی نشست کی بجائے ہندو خواتین کے درمیان بیٹھ گئیں اور کمسن بچی کو گود میں بیٹھا لیا،انہوں نے 1400ہندو خاندانوں میں دیوالی پر تحفتاً 15،15ہزار روپے کے چیک تقسیم کئے ۔ان کاکہناتھاکہ اگر کسی نے اقلیتوں کے ساتھ ظلم وزیادتی کی تو مریم نوازشریف مظلوم کے ساتھ کھڑی ہوگی،اقلیتیں پاکستان میں پوری طرح محفوظ تصور کریں،ہم سب بلا تفریق و امتیاز پاکستانی ہیں۔ نبی کریم ؐ کے احکامات سے بڑھ کر اقلیتوں کے تحفظ کی کیا گائیڈ لائن یا ضمانت ہوسکتی ہے ۔
اقلیتیں ہمارے سر کا تاج ہیں،بیساکھی ہو یا گرو جنم دن، ہولی ہو یا دیوالی، کرسمس ہو یا ایسٹر، ہم آپ کے ساتھ منائیں گے ،ترقی میں اقلیتی برادریوں کو برابر شریک کیاجائے گا۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ 20دسمبر کو منیارٹی کارڈ لانچ کردیا جائے گا ،ہر 3ماہ کے بعد منیارٹی کارڈ کے ذریعے نادار فیملیز کو ساڑھے 10ہزار رو پے دیں گے ۔نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ یہاں کینسر کی ہرسٹیج کے مریض کا علاج کیا جائے گا۔یہ 55ارب روپے کا منصوبہ ہے ،عوام کینسر سے مررہے ہوں اور کوئی سرکاری ہسپتال نہ ہوتو یہ پیسہ کس کام کا ہے ،فلاحی ریاست ماں جیسی ہوتی ہے ، بچے کو تکلیف پریہ نہیں دیکھتی کہ پیسہ زیادہ لگے گا یا کم، اس کے پاس جو کچھ ہوتا ہے وہ بیچ کر پیسے جمع کرتی ہے اور اپنے بچے پر لگاتی ہے ۔
ہر حکومت کے پاس پیسہ ہے ، اپنی اپنی ترجیحات ہیں، اگر نواز شریف، میری اور شہباز شریف کی ترجیحات عوام کی خدمت ہے تو پھرنوازشریف تین مرتبہ کے وزیر اعظم ہیں اوریہ ان کا حق بنتا ہے کہ یہ منصوبہ اس کے نام پر ہو، جہاں نواز شریف کا نام آتا ہے وہاں لوگ آنکھیں بند کرکے اس پر اعتماد کرتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ہسپتال دو مراحل میں 3 سال کے عرصے میں مکمل ہونا تھا، مگر میں نے حکم دیا ہے کہ 335کنال پر 915بستروں کے منصوبے کا پہلا مرحلہ 12 ماہ کے اندر اکتوبر 2025 اور دوسرا مرحلہ دو سال کے اندر مکمل کیا جائے ۔وزیر اعلیٰ نے پہلے سرکاری بون میرو ٹرانسپلانٹ، بلڈ ڈیزیز، پیڈز، آرگن ٹرانسپلانٹ کے سپیشلائزڈ ہسپتال بنانے اور بیرون ملک سے سپیشلسٹ ڈاکٹرز کو مراعات کیساتھ پنجاب میں لانے کے پروگرام کا اعلان بھی کیا۔ان کاکہناتھاکہ اچھے ڈاکٹرز کو پنجاب میں گھر، گاڑی اور اچھی تنخواہ دیں گے ، عوام کی زندگی میں بہتری لانے والا ہر کام میری ترجیح ہے ، چار سال میں عام آدمی کیلئے ضروری اقدامات کر کے جائیں گے ۔وزیراعلیٰ نے تھانہ شفیق آباد میں پولیس اہلکاروں کی طرف سے ایک نوجوان پر تشدد کرنے اورشاد باغ میں نوجوان پرپٹرول چھڑک کر آگے لگانے کا واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے اورکارروائی کا حکم دے دیا ۔