پی ٹی آئی احتجاج:امن وامان کا آرڈر پیچیدہ بنادیا:اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے )پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے آرڈر کی خلاف ورزی پر توہینِ عدالت درخواست میں وزارتِ داخلہ نے رپورٹ جمع کروانے کیلئے وقت مانگ لیا اوربعد ازاں رپورٹ بھی جمع کرادی۔
چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ عامرفاروق نے تاجروں کی درخواست پرسماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ اس عدالت کا سادہ سا آرڈر تھا کہ امن و امان بحال رکھنا ہے ،عدالت نے آرڈر کیا تھا کہ آپ نے شہریوں کے حقوق کا خیال رکھنا ہے ،آپ نے اس معاملے کو اتنا پیچیدہ بنا دیا ہے ،دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ وزارتِ داخلہ نے رپورٹ جمع کروا دی؟،سٹیٹ کونسل عبدالرحمن نے بتایاکہ کچھ وقت چاہیے ،چیف جسٹس نے کہاکہ کیا مسئلہ ہے رپورٹ کیوں نہیں پیش کی جا رہی؟،آپ نے بتانا ہے کہ آپ نے کیا کیا ہے ، بتانا مشکل ہے ؟،رپورٹ فائل کریں پتہ تو چلے کہ ہوا کیا ہے ؟،عدالت نے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی،بعد ازاں وفاقی سیکرٹری داخلہ کیپٹن ریٹائرڈ خرم علی آغا کی جانب سے جواب جمع کرادیاگیا،جس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ کاکہناہے کہ عدالتی ہدایت کے مطابق کمیٹی تشکیل دی گئی، وزیر داخلہ ، سیکرٹری داخلہ ، چیف کمشنر ، آئی جی کمیٹی کا حصہ تھے ،پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر سے بار بار رابطہ کیا گیا،پی ٹی آئی چیئرمین کو بتایا گیا احتجاج کے لئے نئے قانون کے تحت درخواست دیں،پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی درخواست نہیں دی گئی،پی ٹی آئی کو مخصوص جگہ کے حوالے سے کہا گیا پھر بھی انہوں نے ڈی چوک احتجاج جاری رکھا،میں بطور سول سرونٹ عدالت کی توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا،پی ٹی آئی نے بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے ڈی چوک کی طرف پیش قدمی جاری رکھی،انتظامیہ نے شہریوں کی کم سے کم مشکلات پر شہر میں سکیورٹی کے انتظامات کئے ۔