بلوچستان : سکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملہ : 3 اہلکار ، 2 شہری شہید آپریشن میں فائرنگ کا تبادلہ، 3 دہشتگرد ہلاک

بلوچستان : سکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملہ : 3 اہلکار ، 2 شہری شہید آپریشن میں فائرنگ کا تبادلہ، 3  دہشتگرد ہلاک

اسلام آباد ،کوئٹہ ،نوشکی،پشاور (وقائع نگار ،نامہ نگار،کرائم رپورٹر ،سٹاف رپورٹر،سٹی رپورٹر،نمائندہ خصوصی ،مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوز ایجنسیاں) بلوچستان کے علاقے نوشکی میں ایف سی قافلے پر خودکش حملے میں 3 اہلکار اور 2 شہری شہید ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک کر دئیے گئے جبکہ خیبر پختونخوا میں 2روزکے دوران12دہشت گرد حملوں میں پولیس تھانوں ، سیاسی اور مذہبی شخصیات کو نشانہ بنایاگیا،اس دوران 4 اہلکاروں سمیت 5 شہیدہوئے اور4حملہ آور مارے گئے۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

کوئٹہ میں فائرنگ کرکے معروف عالم دین مولانا عبدالباقی نورزئی کو شہید کردیاگیا،جنوبی وزیرستان میں پولیس اہلکار کو قتل کردیاگیاجبکہ اسی علاقے سے ایک پولیس اہلکار کی لاش برآمد ہوئی ،بلوچستان کے علاقے تربت سے 3نامعلوم افراد کی لاشیں ملی ہیں ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق بلوچستان کے علاقے نوشکی میں آرسی ڈی شاہراہ پر گزشتہ روز خودکش حملہ آور نے سکیورٹی فورسز کے قافلے میں خود کو دھماکے سے اُڑا لیا،حملے میں 5 افراد شہید ہوگئے جن میں 3 سکیورٹی اہلکار اور 2 معصوم شہری شامل ہیں۔ شہداء میں حوالدار منظور علی عمر38سال نواب شاہ کے رہائشی، حوالدار علی بلاول عمر 39سال نصیرآباد کے رہائشی، نائیک عبد الرحیم عمر 34سال سکنہ بدین ،ڈرائیور جلال الدین سکنہ کوئٹہ اور ڈرائیورمحمد نعیم سکنہ خاران شامل ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے حملے کے بعد فوری طور پر جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے ۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور دہشت گردوں کے بھاگنے والے تمام راستے بلاک کر دئیے گئے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع نوشکی میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا اورکہا کہ اس قسم کی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے قوم کے پختہ عزم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے کے امن سے کھیلنے والوں کو عبرتناک انجام تک پہنچائیں گے ، دہشت گردوں کوکہیں پناہ نہیں ملے گی ۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ صرف سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کی نہیں، صوبے کے ہر فرد کی ہے ۔ حکومت، فورسز اور عوام مل کر اس جنگ میں لڑ رہے ہیں، دہشت گردی کو شکست دیں گے ۔دوسری طرف خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع پشاور، کرک، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک ، جنوبی وزیرستان،مہمند اور خیبر میں پولیس تھانوں، سیاسی اور مذہبی شخصیات پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران12حملے کئے گئے ۔ دہشتگردوں کے پولیس تھانوں اور چوکیوں پر حملے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 5 افراد شہید ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں 4 دہشتگرد مارے گئے ۔ گزشتہ رات ضلع کرک میں دہشت گردوں نے تھانہ خرم اور تھانہ تخت نصرتی پر حملے کئے ،ایک حملہ سوئی گیس کمپنی کے عیسک خماری میں سیفٹی مینجمنٹ سسٹم پر کیاگیا۔

تھانوں پر ہونے والے حملوں میں ایک اے ایس آئی شہید ہوگیا جبکہ سوئی گیس کمپنی کا ایک گارڈ شہید ہوا ،پولیس نے جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد کمانڈر کاشف شکر خیل کوہلاک کردیا ۔جنوبی وزیرستان میں دو سابق پولیس اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا ۔باجوڑ میں عنایت قلعہ بازار میں نامعلوم افراد نے تھانہ لوئی سم کے ایس ایچ او کی گاڑی پر فائرنگ کی ۔ پشاور میں تھانہ مچنی اور تھانہ خزانہ پر حملے کئے گئے جس میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوا ۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے قریب درابن کے مقام پر نامعلوم افراد نے پولیس تھانے کے قریب ایف سی قلعہ پر فائرنگ کی ۔لکی مروت میں دو روز قبل لنڈیوہ کے مقام پر پولیس اور مسلح شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ ہوئی ،جہاں ایک دہشت گرد مارا گیا ۔ ضلع بنوں میں تین مختلف مقامات پر پولیس پر حملے کئے گئے ۔اس سے قبل پشاور میں مفتی منیر شاکر بم دھماکے میں جاں بحق ہوئے جبکہ مہمند میں ممبر قومی اسمبلی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ ٹانک میں پولیس چوکی نصران پر جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ۔ڈپٹی کمشنر ٹانک اور ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان لوئر نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر آج 17 مارچ کو مختلف علاقوں میں مکمل کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیاہے ۔ کمشنر ٹانک کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی درخواست پر کورٹ فورٹ، منزئی، خیرگی، کڑی وام سے جنڈولہ کے مرکزی راستے پر صبح چھ بجے سے شام چھ بجے تک مکمل کرفیو ہوگا تاہم کورٹ فورٹ، گومل، گرداوی سے وانا جانے والی سڑک ہر قسم کی آمدورفت کیلئے کھلی رہے گی۔

ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان لوئر کے نوٹیفکیشن کے مطابق زلائی سے کیڈٹ کالج وانا روڈ اور تنائی سے سروکئی، جنڈولہ روڈ پر بھی صبح چھ بجے سے شام چھ بجے تک مکمل کرفیو نافذ رہے گا۔عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سکیورٹی اداروں سے تعاون کریں اور کرفیو کے دوران غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایئرپورٹ روڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے معروف عالم دین مولانا عبدالباقی نورزئی کو قتل کردیا وہ نماز تراویح کی ادائیگی کیلئے جا رہے تھے ،ملزم فرار ہوگئے ۔ جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں اعظم ورسک روڈ پر ڈبکوٹ کے مقام پر نامعلوم مسلح نقاب پوشوں نے دکان میں بیٹھے سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی،جس سے جوہر خان موقع پر ہی شہید ہو گیا جبکہ ان کے ساتھی امیر الدین کو اغوا کرکے دانہ لگاڈ کے علاقے میں بے دردی سے قتل کر دیا گیا،اس کی لاش گزشتہ صبح کے وقت برآمد ہوئی ۔بلوچستان کے شہرتربت کے علاقے بلیدہ سے تین مسخ شدہ لاشیں برآمدہوئی ہیں۔ لیویز ذرائع کے مطابق بلوچستان کے شہر تربت کے علاقے بلیدہ گردانک سے 3نامعلوم افراد کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں،یہ لاشیں گزشتہ رات علاقے میں پھینکی گئیں، جنہیں صبح مقامی لوگوں نے دیکھا۔عینی شاہدین کے مطابق لاشوں پر تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں، سر پر فائرنگ کے نشانات بھی واضح تھے تاہم مقتولین کی شناخت اور قتل کے محرکات تاحال معلوم نہیں ہو سکے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں